ایک نیوز :بھارت میں رواں سال ہونے والے ون ڈے ورلڈکپ میں پاکستان کی شمولیت پر ایک مرتبہ پھر غیر یقینی چھانے لگی۔
بھارت ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہ آنے پر گرین شرٹس ہمسایہ ملک میں ہونے والے میگا ایونٹ سے دستبردار ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ ورلڈکپ میں شرکت کے حوالے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی ہے، اس کمیٹی کی سربراہی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کر رہے ہیں جبکہ دیگر ارکان میں وفاقی وزراء رانا ثناء اللہ، اعظم تارڑ، احسان مزاری، مریم اورنگزیب، اسعد محمود، امین الحق، قمر زمان کائرہ، طارق فاطمی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ میگا ایونٹ کا آغاز 5 اکتوبر سے شروع ہوگا، پاکستان ورلڈکپ میں اپنے سفر کا آغاز 6 اکتوبر کو حیدر آباد میں ہالینڈ کے خلاف میچ سے کرے گا۔ 12 اکتوبر کو پاکستان کا سامنا سری لنکا سے ہوگا جبکہ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلہ 15 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوگا۔ اسی دوران پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان میچ 20 اکتوبر کو بنگلورو میں رکھا گیا ہے، 23 اکتوبر کو پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں چنائی میں آمنے سامنے ہوں گی۔ قومی ٹیم 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ جبکہ 31 اکتوبر کو بنگلہ دیش کے مدمقابل آئے گی۔ گرین شرٹس کا 5 نومبر کو بنگلورو میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کا جوڑ پڑے گا جبکہ 12 نومبر کو قومی ٹیم انگلینڈ کے خلاف کولکتہ میں میدان میں اُترے گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری نے کہا ہے کہ اگر بھارت ایشیا کپ کے لیے سرحد پار سفر کرنے سے گریز کرتا ہے تو قومی ٹیم بھارت میں ہونے والے 2023 ورلڈ کپ سے دستبردار ہو جائے گی۔میری ذاتی رائے، چونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میری وزارت کے تحت آتا ہے، یہ ہے کہ اگر بھارت اپنے ایشیا کپ کے میچز کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلنے کا مطالبہ کرتا ہے، تو ہم بھی ایسا ہی مطالبہ کریں گے۔