سٹیٹ لائف انشورنس سے پہلے پالیسی بہتر بنائے،صدرمملکت

Jul 09, 2023 | 18:43 PM

ایک نیوز ،صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے سٹیٹ لائف کو انشورنس سے پہلے میڈیکل ٹیسٹوں کے بارے میں پالیسی بہتربنانےکی ہدایت کردی ۔

صدر مملکت عارف علوی کاکہنا ہے کہ   اسٹیٹ لائف ڈاکٹروں کا پینل تشکیل دے جو تجویز کرے کہ پاکستان میں عام بیماریاں کون سی ہیں اور پالیسی اجراء سے پہلے کون سے ٹیسٹ کرائے جانے چاہئیں۔انشورنس کمپنیوں اور شہریوں کی جانب سے صدر مملکت کو متعدد اپیلیں دائر کی گئیں کہ انشورنس کمپنیاں کلیمز کی ادائیگی سے انکار کر رہی ہیں۔ انشورنس کمپنیاں قبل از انشورنس بیماری چھپانے کے الزام پر انشورنس کی رقم ادا کرنے سے انکار کر رہی تھیں۔ پالیسی ہولڈرز کو مجاز میڈیکل آفیسرز اور انشورنس کمپنیوں کے فیلڈ آفیسرز کی جانب سے طبی طور پر فٹ قرار دینے کے باوجود کلیمز کی ادائیگی سے انکار کیا جارہا تھا۔

عارف علوی  نےوفاقی محتسب کے فیصلوں کے خلاف اسٹیٹ لائف انشورنس کی دو علیحدہ علیحدہ اپیلیں مسترد کردیں ۔اسٹیٹ لائف کو دو پالیسی ہولڈرز کے خاندان کے افراد کو 36 لاکھ سے زائد رقم ادا کرنے کی ہدایت کردی۔ محمد یوسف اور عابدہ بی بی نے اسٹیٹ لائف سے بالترتیب 34 لاکھ اور 2 لاکھ روپے کی لائف انشورنس پالیسیاں حاصل کی، تفصیلات پالیسی ہولڈرز کی وفات کے بعد لواحقین نے انشورنس کلیمز کی ادائیگی کیلئے اسٹیٹ لائف سے رابطہ کیا مگر قبل از انشورنس بیماریاں چھپانے کا بہانہ بنا کر رقم ادائیگی سے انکار کردیا گیا خاندان کے افراد نے علیحدہ طور پر وفاقی محتسب کے پاس شکایات درج کرائیں، جس نے ان کے حق میں احکامات جاری کر دیے۔

اسٹیٹ لائف نے صدر مملکت کو اپیل دائر کی جسے مسترد کر دیا گیا دونوں پالیسی ہولڈرز کو متعلقہ میڈیکل آفیسرز اور فیلڈ آفیسرز نے طبی طور پر فٹ قرار دیا۔

صدر مملکت کاکہنا تھاکہ میڈیکل آفیسرز کے ذریعہ بیماریوں کی موجودگی کا آسانی سےپتہ لگایا جاسکتا تھا ۔ افسران کی خدمات پالیسیوں کے اجراء سے قبل پالیسی ہولڈرز کا معائنہ کرنے کے لیے حاصل کی گئی۔ اسٹیٹ لائف ادائیگیوں سے انکار نہیں کرسکتا کیونکہ اس کے پاس مجاز میڈیکل آفیسرز کے ذریعے مبینہ بیماریوں کا پتہ لگانے کے تمام ذرائع موجود تھے۔

مزیدخبریں