ایک نیوز: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ سکیورٹی گارڈز کی کم سے کم تنخواہ 20 ہزار ہونی چاہیے، 12 یا 15 ہزار سے گزارہ نہیں ہوتا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہر بار بزرگان دین کے وسیلے سے طوفان ٹل جاتے ہیں،ہم معاشی بحران میں پھنسے ہوئے ہیں، معاشی بحرانوں کی بہتری کیلئے دعا کی ہے، آئندہ چند ماہ میں پاکستانی معیشت بہتر سے بہتر ہوتی چلی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باعث اب بھی کئی جگہوں پر پانی کھڑا ہے، ہمیں اس معاشی بحران سے دعائیں نکال سکتی ہیں، وزیراعظم اور اسحاق ڈار نے بہترین حکمت عملی سے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ہمیں کچھ ایسا ضرور کرنا ہے کہ ملک پیروں پر کھڑا ہوسکے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ ہم نے مزار پر لوگوں میں کپڑے تقسیم کیے،گورنر ہاؤس سے بھی جو معاملات چل رہے ہیں وہ ہم جیب سے کر رہے ہیں،دودھ کی من مانی قیمت کی وصولی کے خلاف کمشنر کراچی کو میڈیا کے ذریعے ہدایت دے رہا ہوں،اس پر جلد پیشرفت دکھائی دی جائے گی،4دن کے لئے آئی جی سندھ سے کوآرڈینیشن کرادی جائے تو معاملات بہتر کرسکتا ہوں،اسی طرح کمشنر کراچی کے ساتھ کوارڈینیشن کروادی تو معاملات بہتر ہوجائیں گے،کمشنر کراچی اور آئی جی سندھ اچھے انسان ہیں کوآرڈینیشن کی کمی ہے،بجلی کے بلوں اور لوڈ شیڈنگ کے معاملات خراب ہیں،میں نے تجویز دی تھی کہ کے الیکٹرک کی تجدید نہ کی جائے،کم از کم 5کمپنیوں کو موقع دیں تاکہ بجلی کے معاملات حل ہوجائیں۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ سینئر صحافی محمد عسکری کی گمشدگی کے حوالے سے کل رات پتہ چلا،اس حوالے سے میری آء جی سندھ غلام نبی میمن سے بات ہوئی ہے،اس معاملے پر دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی بات کروں گا۔
اس سے قبل گورنر سندھ کامران ٹیسوری عرس کی تقریبات کا افتتاح کرنے پہنچ گئے۔گورنر سندھ نے عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری دی اور قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔گورنر سندھ نے زائرین میں کپڑے بھی تقسیم کیے.ملک بھر سے زائرین کی بڑی تعداد متوقع ہے.مزار پر عرس کے انتظامات مکمل کرلیے گئے.
یاد رہے کہ یہ حضرت عبداللہ شاہ غازی کا 1293واں عرس ہے،عرس کی 3روزہ تقریبات آج سے شروع ہونگی,محفل میلاد سمیت قوالی کی محفل سجائی جائیں گی,زائرین کیلئے لنگر کا سلسلہ بھی جاری رہے گا,پانی و شربت کی سبیلیں لگائی گئی ہیں,سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں.