ایک نیوز: گرین پاکستان مہم کے سلسلے میں جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں 10 جولائی کو شاندار سیمینار کا اہتمام کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق سیمنار میں زرعی ماہرین کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔ سیمینار میں کارپوریٹ فارمنگ کے حوالے سے ابھرتے ہوئے جدید طریقہ کار ، پبلک اور پرائیویٹ پارٹنر شپ اور لائیو سٹاک کی ابھرتی مارکیٹ کے موضوعات زیر بحث آئیں گے۔
معاشی اور زرعی ترقی کے لئے سعودی عرب، چائنہ، متحدہ عرب امارات، قطر اور بحرین کے تعاون سے متعدد زرعی منصوبے زیر غور ہیں جو ملک کی برآمدات میں اضافے کا باعث بنیں گے۔
ان شعبوں میں زراعت(گندم، روئی، چاول، سورج مکھی اور دالیں)، پھل، سبزیاں، مال مویشی، پولٹری، ماہی گیری اور شمسی توانائی کا استعمال شامل ہیں۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کی مجموعی ملکی پیداوار کا 23 فیصد حصہ زراعت پر منحصر ہے۔پاکستان کے پاس وسیع زرعی اراضی موجودہے جس کا 11واں بڑا رقبہ زیر کاشت ہے ۔ حالیہ بجٹ میں زراعت کے شعبہ میں مختلف زرعی اقدامات کا اعلان کیا ہے جو قابلِ تحسین ہے۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-09/news-1688889929-4146.mp4
حکومتِ پاکستان اور پاک فوج کی مشترکہ کاوشوں سے پاکستان کی معاشی بحالی کے لئے ایس آئی ایف سی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ ایس آئی ایف سی کا ہدف بنجر زمین کو ذرخیز بنانا اور بڑھتے ہوئے معاشی بحران پر قابو پانا ہے ۔ ایس آئی ایف سی ے پلیٹ فارم کے نیچے ایل آئی ایم ایس کا شاندار افتتاح 7جولائی کو وزیر اعظم اور آرمی چیف کر چکے ہیں۔ان ہی مربوط کاوشوں کے اس سلسلے کو جاری رکھتے ہُوئے ۱۰ جولائی کو جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں نیشنل ایگریکلچر سیمینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔