رپورٹ کے مطابق 9 جولائی کی صبح کراچی سے روانہ ہونے والی 4 ٹرینیں 8 جولائی کو کراچی پہنچ جانے کے بعد بھی وقت پر روانہ نہیں کی گئیں۔ شالیمار ایکسپریس ہزارہ رحمن بابا کو 4 گھنٹے تاخیر کے بعد کینٹ اسٹیشن سے روانہ کیا گیا ۔ ریلوے ریکارڈ کے مطابق رحمن بابا ایکسپریس 8 جولائی کو شام 7 بجے عوامی ایکسپریس اور ہزارہ ایکسپریس شب بارہ بجے کراچی پہنچ گئی تھیں۔ لیکن ریلوے کراچی ڈویژن انتظامیہ نے ٹرینوں کو 9 جولائی کو مقررہ وقت پر کراچی سے روانہ کرنے کی بجائے ٹرین کو گھنٹوں تاخیر کا شکار بنایا۔ مسافروں کے احتجاج پر انہیں ریلوے پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا اور10 مسافروں کو حوالات میں بند کردیا جبکہ ان سے ان کے موبائل فونز لے کر ویڈیوز ڈیلیٹ کرائی گئیں۔ شہریوں نے اس پر احتجاج کیا ہے ۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ ریلوے انتظامیہ وقت پر کراچی پہنچنے والی ٹرینوں کے ریک کو تاخیر کا شکار ٹرین میں تبدیل کردینے کی پالیسی پرعمل کرکے عید خراب کررہی ہے۔ مسافروں نے وزیر ریلوے سے کراچی ریلوے انتظامیہ کی ناقص پالیسی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔