امریکی صدر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں نعرے

potus
کیپشن: potus
سورس: google

ویب ڈیسک : امریکا کے صدر جوبائیڈن کی انتخابی مہم میں ایک جگہ تقریر کے دوران فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگ گئے۔ انہیں کافی دیر تقریر روکنا پڑی۔

پیر کے روز امریکا کے صدر جوبائیڈن جنوبی کیرولینا کے ایک تاریخی چرچ میں سیاہ فام ووٹرز سے خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران بعض شرکا کھڑے ہوگئے اور ’ غزہ میں فوری جنگ بندی کرو‘ کے نعرے لگانا شروع کر دیے۔

امریکی صدر جوبائیڈن مدر ایمانوئل AME چرچ میں خطاب کر رہے تھے، جہاں 2015 میں 9سیاہ فاموں کو سفید فام اجنبی نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جسے انہوں نے اپنے بائبل مطالعہ میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔

جوبائیڈن نے ان 9 سیاہ فاموں کے قتل پر بات شروع ہی کی تھی کہ شرکا نے ان کی تقریر میں خلل ڈال دیا اور کہا کہ اگر آپ کو انسانی جانوں کی اتنی ہی پرواہ ہے تو فلسطین میں جنگ بندی کرائیں، مظاہرین نے نعرے لگائے کہ ’فوراً جنگ بندی کرو، چار سال مزید لے لو‘ یعنی مظاہرین کا کہنا تھا کہ غزہ میں آپ ابھی جنگ بندی کروائیں تو ہم آپ کو مزید 4 سال کے لیے منتخب کریں گے۔

اس موقع پر جوبائیڈن نے مجمع کو خاموش کرانے کی کوشش کی اور کہا کہ ’اچھا ٹھیک ہے۔‘  تاہم مظاہرین کی جانب سے مسلسل ’وہاں جنگ بندی کراؤ‘ کے نعرے لگتے رہے، جس پر جوبائیڈن نے کہا کہ ’میں آپ کے جذبات سمجھتا ہوں، خفیہ طور پر اسرائیل سے بات کر رہے ہیں کہ غزہ میں فوجیوں کی تعداد میں بتدریج کمی لائے اور بالآخر فوج واپس بلائی جائے۔‘