ایک نیوز: سان فرانسسکو میں 28 جنوری کو خالصتان کی آزادی کیلئے ریفرنڈم کا انعقاد کیا گیا۔ سکھ فار جسٹس نے ریفرنڈم سے قبل سان فرانسسکو میں اپنی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا۔
بھارت سے آئی ہوئی این آئی اے کی ٹیم کے سان فرانسسکو میں انڈین قونصلیٹ کے دورے کے موقع پر سکھ فار جسٹس نے احتجاج کرتے ہوئے بھارتی قونصلیٹ کا محاصرہ کرلیا۔
سینکڑوں سکھ گاڑیوں کی ریلی کے ذریعے احتجاج کرنے بھارتی قونصلیٹ پہنچے تھے۔ ریلی میں شامل ایک فلوٹ پر مقتول اندرا گاندھی کے ساتھ انہیں قتل کرنے والے سکھوں کی تصاویر بھی نمایاں تھیں۔
سکھ رہنما گرپرونت سنگھ پنوں نے کہا کہ بھارت ایک عرصہ سے سکھوں کو آزادی کے حصول سے روکنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ مودی نے کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کی نئی لہر کو ہوا دی ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ سکھوں نے ہمیشہ اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا جواب دیا ہے۔ تشدد ہمیشہ تشدد کو ہی جنم دیتا ہے۔ سکھوں نے اپنے آزاد وطن کے حصول کیلئے بُلٹ کی بجائے بیلٹ کا انتخاب کیا ہے۔