جنیوا کانفرنس؛ عالمی برادری کا پاکستان  کیلئے 10ارب ڈالرز سے زائد امداد کا اعلان

 جینیوا کانفرنس؛ پاکستان کے سیلاب متاثرین  کیلئے 16.3بلین ڈالر امداد کی اپیل
 جنیوا کانفرنس؛ عالمی برادری کا پاکستان  کیلئے 10ارب ڈالرز سے زائد امداد کا اعلان
 جینیوا کانفرنس؛ پاکستان کے سیلاب متاثرین  کیلئے 16.3بلین ڈالر امداد کی اپیل
 جنیوا کانفرنس؛ عالمی برادری کا پاکستان  کیلئے 10ارب ڈالرز سے زائد امداد کا اعلان

ایک نیوز : جنیوا: سویٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں پاکستان کے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے اہم ترین بین الاقوامی کانفرنس کامیاب رہی، وزیرِ اعظم شہباز شریف کی پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد و بحالی کیلئے بین الاقوامی سطح پر کوششیں رنگ لے آئیں۔ 

تفصیلات کے مطابق   وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے 2 روزہ دورہ جنیوا کے دوران   پاکستان کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے اربوں ڈالر کی امداد کا اعلان ہوگیا۔ اب تک پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے لیے مختلف ممالک اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے10ارب ڈالر سے زائد امداد کا اعلان کیا ہے۔

جنیوا میں منعقدہ کانفرنس میں بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک  نے  پاکستان میں سیلاب متاثرین کی پکار پر بڑھ چڑھ کر امداد کا اعلان کیا۔  اسلامی ڈویلپمنٹ بنک گروپ کی طرف سے 4.2 ارب ڈالر کا اعلان کیا گیا اسی طرح   ورلڈ بینک کی جانب سے   سیلاب متاثرین کیلئے 2 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا گیا۔ اس سے قبل فرانس کے صدر نے بھی ایک کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کیا۔

پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے مطابق پاکستان کے لیے یورپی یونین نے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر، جرمنی نے 8 کروڑ 80 لاکھ، چین نے 10 کروڑ، اسلامک ڈیولپمنٹ بینک نے 4 ارب 20 کروڑ، ورلڈ بینک نے 2 کروڑ، جاپان نے 7 کروڑ 70 لاکھ، ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے 1 ارب 50 کروڑ، یو ایس ایڈ نے 10 کروڑ اور فرانس نے 34 کروڑ 50 لاکھ کا اعلان کیا۔

 جینیوا کانفرنس میں یوکے نے 9ملین پاؤنڈ،چین 100ملین ڈالر،سعودی عرب نے 1بلین ڈالر پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئےامداد کا اعلان کیا۔

اسی طرح دیگر ممالک بھی بڑھ چڑھ کر  ڈونرز کانفرنس میں حصہ لے رہے ہیں اور امداد کا اعلان کیا جارہا ہے۔ اب تک امدادی رقم 8 ارب ڈالرز سے تجاوز کرچکی ہے۔واضح رہے کہ یہ ڈورنز کانفرنس “موسمیاتی تبدیلیوں کے مقابلے کی صلاحیت رکھنے والا پاکستان” کے عنوان سے ہو رہی ہے۔کانفرنس کے مختلف سیشن ہوں گے ۔

 کانفرنس کا آغاز سیلاب سے بحالی کے لئے پاکستان کو وسائل کی فراہمی کی نشست سے ہوا۔ پاکستان میں سیلاب کی تباہی، نقصانات، امداد اور بحالی سے متعلق خصوصی وڈیو بھی کانفرنس میں دکھائی گئی۔  وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کانفرنس کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

سیکرٹری اقوام متحدہ  انتونیو گوتیریس کا خطاب :

سیکریٹری جنرل اقوام ِ متحدہ  انتونیو گوتیریس نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مشکل حالات میں بھی پاکستانیوں کا جذبہ دیکھ کرحیران ہوا، انفرااسٹرکچرکی بحالی کیلیےبڑےپیمانےپراقدامات کی ضرورت ہے، 3سال کی مدت میں 16.3بلین ڈالرکی امداددرکارہوگی، کانفزنس کےذریعےکیس،ٹرانسفرودیگرطریقہ کارسےمددکی جاسکتی ہے۔

انتونیوگوتریس نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سےبڑاحصہ متاثرہوا، تباہی کاخودمشاہدہ کیا اور تباہی کے مناظردیکھ کردل ٹوٹ گیا، سیلاب سے80لاکھ کےقریب لوگ بےگھرہوئے اور ملک کے بڑےحصےکوشدیدنقصان پہنچا۔

فرانس کا ایک کروڑ ڈالر کا اعلان:
بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کے دوران فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ پاکستان نے بہادری سے سیلاب کا مقابلہ کیا۔

فرانسیسی صدر نے سیلاب متاثرین کے لئے 10 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تباہی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو فوری امداد کی ضرورت ہے، عالمی اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سیلاب متاثرین کی مدد کریں۔

ایمانوئیل میکرون کا کہنا تھا کہ ہم مالیاتی اداروں کے ساتھ مذاکرات میں پاکستان کی حمایت کرنا چاہیں گے، فرانس طویل مدت میں پاکستان کی ضرورت کے مطابق مہارت اور مالی امداد فراہم کرتا رہے گا۔
طیب اردوان:
کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

طیب اردوان نے کہا کہ سیلاب کے بعد ترکیہ کے حکومتی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، پر امید ہوں کہ کانفرنس کے انعقاد سے پاکستان کو سیلابی تباہی سے بحالی میں مدد ملے گی۔

وزیرِاعظم شہباز شریف کا خطاب: 

وزیرِاعظم شہباز شریف نے خطاب میں سیلاب سے ہونے والی تباہی، بحالی کے لائحہ عمل سے متعلق آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کادکھ،دردمحسوس کرنےپرتمام شرکاکاشکریہ اداکرتاہوں، آج ہم تاریخ کےاہم موڑپرکھڑےہیں، سیلاب سےپاکستان میں بڑےپیمانےپرتباہی ہوئی، 33ملین لوگ متاثرہوئے، مکانات،تعلیمی ادارے،زراعت کےشعبوں کونقصان پہنچا، انفرااسٹرکچرکی تباہی کیساتھ معیشت بری طرح متاثرہوئی، متاثرین کی تعمیرنواوربحالی کیلیےبڑےپیمانےپرامدادکی ضرورت ہے۔

 شہباز شریف نے کہا کہ مشکل وقت میں مددکرنیوالےممالک کوپاکستان نہیں بھولےگا، سیلاب متاثرین کی بحالی اورتعمیرنوکیلیےفریم ورک تیارکیاہے، جس پرکام کرنےکیلیے16.3بلین ڈالرکی ضرورت ہے، پاکستان 16 ارب ڈالر میں سے پچاس فیصد خود برداشت کرے گا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا خطاب:

بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ  پاکستان میں سیلاب سےتباہ کاریوں کاحجم بہت بڑاہے، جبکہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف اوربحالی کاکام جاری ہے۔ آج اقوام عالم پاکستان سےیکجہتی کیلیےاکٹھےہیں، پاکستان کابیشترعلاقہ تاحال سیلاب کےپانی ڈوباہواہے، سیلاب کےباعث3کروڑ30لاکھ افرادمتاثرہوئے، پاکستان میں ہر7میں سےایک شخص سیلاب سےمتاثرہوا۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار:
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے زراعت ، لائیو سٹاک اور انفراسٹرکچر کو نقصان ہوا، متاثرہ علاقوں میں بچوں کی تعلیم کیلئے سکولزموجود نہیں، سیلاب سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا، ملکی معیشت بھی بری طرح متاثر ہوئی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے اقدامات کیلئے مزید 16.3 بلین ڈالر کی ضرور ت ہے، ہم نے موجودہ وسائل سے کافی حد تک تک متاثرین کو ریلیف دیا، بحالی کیلئے لگائے گئے تخمینہ میں سے 50 فیصد پاکستان اپنے وسائل سے خرچ کرے گا، مشکل حالات میں پاکستان کی مدد کرنیوالے ممالک کے شکرگزار ہیں، سیلاب متاثرین کی بحالی تک کوشششیں جاری رکھیں گے۔