لاہور ہائیکورٹ کامونس الہٰی کے دوست کو کل پیش کرنے کا حکم

مونس الہٰی کے دوست کی غیرقانونی حراست، چیف جسٹس کی درخواست پر سماعت سے معذرت
کیپشن: Illegal detention of Munis Elahi's friend, excused from hearing on Chief Justice's request(file photo)

ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نے مونس الہٰی کے قریبی دوست کو کل عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

مونس الہٰی کے قریبی دوست کی غیر قانونی حراست کے خلاف درخواست پر سماعت جسٹس عالیہ نیلم نے کی۔ دوران سماعت عدالت نے سی سی پی او لاہور کو حکم دیا ہے کہ احمد فاران خان کو کل بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کیا جائے۔ 

قبل ازیں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مونس الہٰی کے دوست کی مبینہ غیرقانونی حراست کے معاملے پر درخواست کی سماعت سے معذرت کرلی تھی۔ 

لاہور ہائیکورٹ میں مونس الٰہی کے قریبی ساتھی احمد فاران خان کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے درخواست پر سماعت سے معذرت کرتے ہوئے درخواست مزید سماعت کیلئے جسٹس عالیہ نیلم کو بھجوا دی۔ 

یاد رہے کہ عدالت نے مونس الٰہی کے قریبی ساتھی احمد فاران خان کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ احمد فاران خان کے بھائی سلمان ظہیر خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں سیکرٹری دفاع، سیکرٹری داخلہ، ایف آئی اے اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔ 

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ تین جنوری کو ایف بی آر، بیرون ملک دوروں، سرمایہ کاری کا تمام ریکارڈ طلب کیا۔ ایف آئی اے سے تمام ریکارڈ پیش کرنے کیلئے چند دن کی مہلت طلب کی۔ مہلت کی استدعا کے باوجود احمد فاران خان کو چند نامعلوم گاڑیوں میں سوار افراد نے اغوا کر لیا۔ احمد فاران خان کی بازیابی کیلئے کوششیں کیں، مقدمہ بھی درج کروایا گیا لیکن تاحال احمد فاران کے متعلق کوٸی علم نہیں کہ ایف آٸی اے نے کہاں رکھا ہے۔ وفاقی حکومت صوباٸی حکومت کے ساتھ سیاسی محاز آراٸی میں ہے۔ پنجاب میں حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد کو نیب اور ایف آٸی اے کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ احمد فاران خان کو بازیاب کرکے پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔