ایک نیوز: سی ویو پر مبینہ طور پر ڈوبنے والی لڑکی کےاسپتال سے نکلنے کی ویڈیو منظرعام پرآگئی۔
کراچی میں تین روز قبل سی ویو کے مقام پر مبینہ طور پر ڈوب کر جاں بحق ہونے والی ڈاکٹر سارہ کی سی سی ٹی وی سامنے آگئی۔ واقعہ سے قبل ڈاکٹر سارہ ملک اسپتال سے نکلتی ہے تو اس کے ساتھ قتل میں مبینہ طور پر نامزد ملزمہ بسمہ نامی لڑکی بھی موجود ہے۔
مقتول سارہ ملک کے لاپتہ ہونے سے قبل 6 جنوری کی فوٹیج میں مبینہ قتل کی نامزدہ ملزمہ بسمہ کو کلینک میں سارہ کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔ پھر دونوں لڑکیاں ایک ساتھ کلینک سے باہر نکلتی ہیں اور کچھ فاصلے پر جاکر دونوں لڑکیوں کو رکشے میں سوار ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیجز سارہ ملک کے لاپتہ ہونے سے پہلے کے یہ آخری مناظر ہیں، اس بعد سے سارہ کا نہیں پتہ لگتا اور گزشتہ سارہ کی لاش ملی تھی۔
دوسری جانب کیس میں نیا موڑ سامنے آگیا ہے جس کے تحت جمعہ کے روز گمشدگی کے بعد گزشتہ صبح لاش ملنے پر ابتدائی تحقیقات میں میڈیکو لیگل آفیسر (ایم ایل او) نے لاش کو 2 روز کے بجائے چند گھنٹے پرانی قرار دیا۔
پولیس نے اطلاع دینے والے کو شامل تفتیش کرلیا، گمشدگی کے مقدمے میں نجی اسپتال کے مالک ویٹرنری ڈاکٹر سمیت دو ملزمان پہلے ہی گرفتار ہیں۔
واضح رہے کہ سمندر میں ڈوبنے والی لڑکی کے کیس میں اہم پیش رفت بھی ہوئی ہے اور مقدمہ میں نامزد ڈاکٹر شان سلیم نے دوران تفتیش لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔
کیس میں گرفتار ملزم ڈاکٹر شان سلیم نے پولیس تفتیش میں مزید بتایا کہ اس کا متوفیہ سے جنسی تعلق تھا، سارہ ڈاکٹر شان کے کلینک پر کام کرتی تھی، ڈاکٹر نے قرض دیکر بلیک میل اور جنسی تعلق پر مجبور کیا تھا۔