ایک نیوز: مودی سرکار کے گھناؤنے اقدامات کیخلاف دنیا بھر سے آوازیں اٹھنے لگیں۔ خلیجی اخبار نے بھی مودی سرکار کیخلاف بول پڑا۔
تفصیلات کے مطابق خلیجی اخبار نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں آزادی صحافت اور جمہوریت کا گلا گھوٹنے کے مودی سرکار کے اقدامات پر آواز اٹھا دی۔
الجزیرہ اخبار کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے میڈیا پر غلبے سے دنیا بھر میں آزادی اظہار پر چند سرمایہ کاروں کے کنٹرول سے متعلق اہم سوالات نے جنم لیا ہے۔
الجزیرہ میں لکھے گئے مضمون کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے حکمران آزادی صحافت کے سب سے بڑے خریدار بن گئے ہیں، بھارتی چینل این ڈی ٹی وی سے معروف بھارتی صحافی رویش کمار کے استعفے نے بھارت میں ختم کیے جانے والے آزاد میڈیا کا مسئلہ اجاگر کیا ہے۔
مضمون میں کہا گیا کہ رویش کمار نے دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص اور مودی کے قریبی ساتھی گوتم اڈانی کے مودی حکومت کے خلاف مضبوط آواز این ڈی ٹی وی خریدنے کے بعد استعفیٰ دیا۔
الجزیرہ میں لکھے گئے مضمون کے مطابق اڈانی کے ذریعے مودی نے بھارتی میڈیا کی آخری بڑی آزاد آواز پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا، کئی بڑے میڈیا چینلز پہلے ہی بی جے پی سے منسلک سیاسی خاندانوں کی ملکیت ہیں۔
مضمون نگار کا کہنا ہے کہ آزاد میڈیا پر حکمرانوں، سرمایہ داروں کا کنٹرول صرف مودی حکومت نہیں، دنیا بھر کا مسئلہ بن چکا ہے، امریکا، برطانیہ میں بھی میڈیا کا چند ارب پتیوں کے ہاتھ لگنا جدید جمہوریت کے لیے خطرہ سمجھا جا رہا ہے۔