مبینہ بیٹی چھپانے کا کیس: عمران خان کی درخواست منظور، یکم مارچ کو دلائل طلب

مبینہ بیٹی چھپانے کا کیس: عمران خان کی درخواست منظور، یکم مارچ کو دلائل طلب
کیپشن: Alleged daughter hiding case: Imran Khan's application approved, arguments sought on March 1(file photo)

ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم عمران خان کیخلاف مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے کے حوالے سے درخواست پر سماعت، عدالت نے عمران خان کی مزید دستاویزات جمع کرانے کی استدعا منظور کر لی۔

ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس ارباب محمد طاہر بینچ میں شامل ہیں۔ 

وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ہم نے اضافی دستاویزات جمع کرانے کیلئے متفرق درخواست دی ہے۔ ہم نے عمران خان کے نئی نشستوں پر کامیابی کا نوٹیفکیشن جمع کرایا ہے۔ 

عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں بھی کچھ دستاویزات جمع کرانا چاہتا ہوں۔ عدالت کچھ وقت دیدے تاکہ میں بھی دستاویزات جمع کروا دوں۔ پھر آئندہ سماعت پر درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل سن لیں۔ 

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عمران خان ممبر اسمبلی نہ بھی ہوں تو بھی کیس قابل سماعت ہیں۔ عمران خان پارٹی کے سربراہ ہیں ان کے خلاف کیس قابل سماعت ہے۔ عمران خان کو کیس کے میرٹ پر تحریری جواب جمع کرانا چاہئے۔ ان کو میرٹ پر جواب بھی ابتدائی جواب کے ساتھ ہی دینا چاہئے۔ 

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ بٹ صاحب آپ کو بھی معلوم ہے کہ وہ جواب کیوں نہیں آ رہا۔ فیصل واوڈا کیس میں جواب تب آیا جب وہ ممبر اسمبلی نہیں رہے تھے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا آپ صرف کیس قابل سماعت ہونے پر دلائل دینا چاہتے ہیں؟ 

وکیل عمران خان نے کہا کہ جی ہم ابھی صرف کیس قابل سماعت ہونے پر ہی دلائل دیں گے۔ اکیس سے ستائیس فروری تک میں دستیاب نہیں ہوں لہذا مارچ کے پہلے ہفتے تک کیس کی سماعت ملتوی کر دیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت یکم مارچ تک ملتوی کر دی۔