ایک نیوز: ملک بھر میں ڈکیتیوں اور ڈکیتی مزاحمت پر قتل کی دارداتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے جسے روکنے میں سیکیورٹی ادارے مکمل طور پر ناکام ہیں۔
رپورٹ کے مطابق میانوالی نواحی علاقہ جلال پور میں ڈکیتی کی واردات پیش آئی جس میں مزاحمت کرنے پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی۔ فائرنگ سے ایک شخص شدید زخمی ہو گیا۔زخمی شخص کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کالاباغ منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی ہے۔
مریدکے میں مسلح افراد نے شہزادٹاون کےرہایشی کمسن بچےاوراٹھائیس سالہ نوجوان پرفائرن کر دی گولیوں سےزخمی ھونےوالوں کی شناخت وسیم اورچارسالہ اذان کےنام سے ہوئی ہے۔ ریسکیواہلکاروں نےحدوکےجی ٹی روڈ سےزخمیوں کوٹی ایچ کیوہسپتال منتقل کردیا ہے۔صدرمریدکےپولیس کے مطابق تاحال فائرنگ کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
ڈسکہ میں تھانہ ستراہ کے علاقہ ستوکی کے قریب تین مسلح ملزمان نے بہاری پور کے رہائشی 24 سالہ سیمسن مسیح ولد حمد کو ڈکیتی کی نیت سے روکا اور نہ رکنے پر ڈاکوئوں نے اس پر فائرنگ کر دی جو گولی اسکے سر کے آر پار ہو گئی جس سے وہ موقع پر جانبحق ہو گیا ۔دوران واردات قتل کی اطلاع ملنے پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سیالکوٹ سید محمد ذیشان رضا موقع پر پہنچ گئے اور ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے نعش کو ضروری کاروائی کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا ۔
جہلم میں ریلوے پل کے نزدیک نامعلوم موٹرساِئیکل سواروں نے رکشہ پر فائرنگ کردی فائرنگ کی زد میں آکر رکشہ ڈرائیور جاں بحق ہو گیا۔مقتول وسیم اپنی بہنوں اور بھانجی کو رکشے میں لے کر گھر آرہا تھا۔مقتول کی لاش کو ہوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردیا ہے۔فائرنگ کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہوگئے ہیں۔پولیس کی ٹیم شواہد اکھٹے کرنے میں مصروف ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا دعوہ کیا گیاہے۔
قصور میں تھانہ مصطفیٰ آباد کے قریب دوران ڈکیتی شہری کے قتل ہونے کا معاملہ پیش آیا جس کے بعد ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہونے والے احسان کے ورثا نے احتجاج کیا۔احسان کے لواحقین نے لاہور قصور روڈ کو بند کر کے احتجاج شروع کر دیا ہے۔پولیس کی طرف سے ڈکیتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج نہ کرنے پر احتجاج جاری ہے۔ احتجاج کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، شہریوں کو مشکلات کا سامنا
کراچی میں کم عمر بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم گرفتار ہو گیاہے ۔ کراچی پولیس نے ملزم شیرزمان کو خیبر پختونخواہ سے گرفتار کیا ہے۔ ملزم نے چند ماہ قبل بچی کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا تھا۔ملزم کی گرفتاری کےلئے کراچی سے پولیس ٹیم مانسہرہ بھیجی گئی۔ ایس ایچ او قائد آباد کا کہناہے کہ ہزار پولیس کی مدد سے ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم کو جلد کراچی منتقل کیا جائے گا،ملزم کے سر پر انعام بھی مقرر تھا۔
پنڈی بھٹیاں میں تھانہ صدر کی حدود میں ڈکیتی کا معاملہ پیش آیا۔متاثرہ افراد نے لاہور روڈ پر احتجاج شروع کر دیا ہے اہلخانہ نے ٹائروں کو آگ لگا کر لاہور روڈ بند کر دیا ہے۔ پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی مقامی پولیس موقع پر پہنچ گی ہے۔ متاثرہ بیوپاریوی کے ساتھ چند ماہ پہلے بھی ڈکیتی کی واردات ہو چکی ہے متاثرین کا کہنا ہے کہ جب تک ڈی پی او حافظ آباد موقع پر نہیں آتے احتجاج جاری رہے گا