ایک نیوز: جہانیاں میں سبق یاد نہ کرنے پر نجی تعلیمی ادارے کے 9سالہ طالبعلم محمد احمد پر استاد نے تشدد کرکےحالت بگاڑ دی جس کے بعد طالبعلم کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں منتقل کرادیا گیا
رپورٹ کے مطابق جہانیاں میں نجی تعلیمی ادارے میں قرآن پاک کا سبق یاد نہ کرنے پر قاری محمد ساجد نے 9 سالہ طالب علم محمد احمد کو بے رحمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔شدید تشدد کی وجہ سے طالب علم کی حالت غیر ہو گئی حالت بگڑنے پر بچے کے والد محمد شبیر نے محمد احمد کو تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال منتقل کیا جہاں بچے کو طبی امداد دی گئی۔ بچے کے جسم پر تشدد کے واضح نشان ہے جس پر پولیس نے قانونی کاروائی کیلئے میڈیکل ڈاکٹ بھی جاری کردیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ سکولوں اور مدرسوں میں آئے روز معصوم بچوں کو نشانہ بنانے کے واقعات جنم لے رہے ہیں شہریوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سکولوں اور مدرسوں کے اندر معصوم بچوں پر تشدد کے بڑھتے واقعات پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
واضح رہے کہ گوجرہ میں تھانہ سٹی کی حدود محلہ غازی آباد گلی نمبر 2 میں کمسن بچوں کا قاری کے گھر کی صفائی کرنے کی شکایت ماں سے کی جو کہ بچوں کا جرم بن گیا تھا۔ والدہ نے قاری سے بچوں سے صفائی نہ کرانے کا کہا جس پر قاری وقاص جلاد بن گیا اور دانش اور میرب کو ڈنڈے سوٹوں سے بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔ بچوں کے بدن پر وحشیانہ تشدد کے نشان پڑ گئے تھے خیبر پختونخواہ کے ڈسٹرکٹ بٹگرام مدرسہ میں قاری الہ داد نے7سالہ یتیم بچے کو سبق یاد نہ کرنے پر شدیدتشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ قاری کے تشدد سے بچے کی حالت غیر ہو گئی۔ جس کے بعد مقامی افراد نے قاری کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔