پیٹرولیم قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ، 300 روپے لیٹر تک فروخت ہونے لگا

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کب تک ممکن ہے؟
کیپشن: How long is it possible to increase the prices of petroleum products?(file photo)

ایک نیوز: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید افواہوں کی خبروں کے ساتھ ہی ملک کے زیادہ تر شہروں میں پیٹرول کی فروخت محدود کردی گئی ہے اور شہریوں کو پیٹرول خریدنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پیٹرول پمپ مالکان نے قیمتوں میں ازخود اضافہ کردیا ہے اور کئی جگہوں پر پیٹرول 300 روپے لیٹر تک فروخت ہورہا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کب تک ممکن ہے؟

تفصیلات کے مطابق  حکومت کے آئی ایم ایف وفد کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کے ساتھ ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کی افواہیں زیرگردش ہیں۔ شہریوں نے افواہوں پر کان دھرتے ہوئے پیٹرول پمپس کا رخ کیا تو پمپ مالکان نے بھی ذخیرہ اندوزی کرتے ہوئے پیٹرول کی فروخت محدود کردی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک کے متعدد شہروں میں شہریوں کو پیٹرول خریدنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جن میں فیصل آباد، گجرانوالا، سرگودھا، خوشاب، گوجرہ، چلاس، شیخوپورہ، لاہور اور دیگر شامل ہیں۔ 

رپورٹس کے مطابق کچھ پیٹرول پمپس موٹرسائیکل سواروں کو 200 روپے اور کارسواروں کو 500 روپے تک کا پیٹرول ہی دے رہے ہیں۔ پیٹرول پمپ مالکان کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قلت کی وجہ سے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔ 

تاہم وفاقی وزیرپیٹرولیم مصدق ملک نے پیٹرول پمپ مالکان پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں کو پریشان نہ کریں کیونکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فوری اضافہ ہونا ممکن نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ 15 فروری سے قبل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا کوئی امکان نہیں۔