ایک نیوز: انسانی حقوق کی تقریب سے مشال ملک کا خطاب میں کہنا تھا کہ جب ہم بات کرتے ہیں انسانی حقوق کی تو ہم اپنی بھی بات کرتے ہیں انسان کا بنیادی حق یہ ہے کہ اسکے حقوق پورے کیے جائیں۔
مشال ملک نے کہا کہ یاسین ملک صاحب کو قید تنہائی میں گزشتہ پانچ برسوں سے رکھا گیا ہے، یاسین ملک صاحب کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے ،ہم نے ہر دروازہ کھٹکھٹایا، فلسطین اور کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی گئی، بہت سی جیلوں کا میں نے دورہ کیا ،جب میں وزیر بنی تو جیلوں میں ہم نے انکیوبیشن سینٹرز بنوائے ، خواتین کے بچوں کے لیے ڈے کیئر سینٹرز بنوائے ۔
انہوں نےکہا کہ عورتوں کی خودمختاری، دختر پلان ایسی بہت سی چیزوں پر کام کیا ،دنیا میں فلسطین کے میں جو کچھ ہو رہا ہے کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر خاموشی کیوں ہے ،اگست میں بھارت نے پورا ایک موت کا پروانہ لکھا، کیا ہوا دنیا میں کوئی احتجاج کچھ نہیں ہوا ،بہت سے بچے ہیں جن کو نہیں پتہ کہ انکے والد سے وہ مل پائیں گے یا نہیں خود میری بچی دو سال کی تھی جب والد سے ملی ابھی میری بیٹی 12 سال کی ہو چکی ہے نہیں پتہ اسے کہ کب ملے گی اپنے والد سے۔
مشال ملک کا کہنا تھا کہ ہم کم از کم اپنے دل کی آواز بنیں ہم ہی وہ ہونگے جو انقلاب لائیں گے ،دنیا سے سوال ہے میرا فلسطین کے ایک خون کا قطرہ اور کشمیر کے خون کا ایک قطرہ کسی اور کے خون کے برابر کیوں نہیں ہے۔
فلسطین اور کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی جارہی:مشال ملک
Dec 09, 2024 | 17:52 PM