ایک نیوز نیوز: بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین کی جیبوں سے 5ارب 81کروڑ روپے نکال لئے۔
دستاویز کے مطابق ای سی سی نے کمپنیوں کو صارفین سے نیلم جہلم سر چارج وصول کرنے سے روکا تھا،آڈیٹر جنرل کی ہدایت کے باوجود بجلی کمپنیوں نے رقم صارفین کو واپس نہیں کی۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دسمبر 2018سے لیکر جون 2021تک صارفین سے مجموعی طور پر 5ارب 81کروڑ 63لاکھ روپے سے زائد وصول کئے،سب سے زیادہ رقم پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے وصول کی، پیسکو کی جانب سے صارفین سے 1ارب 80کروڑ 84لاکھ روپے،ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے 1ارب 42کروڑ روپ،حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے 1ارب 21کروڑ روپے جبکہ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے 79کروڑ 22لاکھ روپے سے زائد وصول کیے گئے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے صارفین سے 58کروڑ روپے وصول کئے گئے،19فروری 2021کو ای سی سی نے نیلم جہلم سرچارج کی وصولی ختم کی تھی،28دسمبر 2018کے بعد سے صارفین اور کئی ڈسکوز نے اس کی وصولی ختم کردی تھی۔5ڈسکوز اگلے ڈھائی سالوں تک یہ سرچارج اپنے صارفین سے وصول کرتی رہیں۔