ویب ڈیسک:وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اس وقت زراعت میں ہماری برآمدات 3 ارب ڈالرز سے تجاوز کر چکی ہیں اور ہم نے رواں سال کیلئے 7 ارب ڈالرز کا ہدف مقرر کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں چینی سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ پاکستان اور چین دونوں برادر ملک ہیں، اب ہمیں ان دوستانہ تعلقات کو زراعت، آئی ٹی کے شعبوں میں وسیع سرمایہ کاری اور تجارت میں بدلنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا ’ہم نے اس سال جون میں چین کا دورہ کیا تھا اور ہمیں وہاں ہزاروں ایکٹر رقبے پر مشتمل زراعت کی ایک بہترین یونیورسٹی میں لے جایا گیا تھا، وہاں پر جانے کے بعد میں نے فیصلہ کیا کہ زراعت کے شعبے میں گریجویشن کرنے والے ایک ہزار طلبہ کو جدید تربیت کیلئے چین بھیجا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کو چین کے ہم منصبوں کے ساتھ تقریباً طے کرلیا گیا ہے، یہ طلبہ و طالبات چین میں ریفریشر کورسز کیلئے جائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں پاکستان ایک زرعی معیشت ہے اور ہماری 60 فیصد سے زیادہ آبادی دیہاتوں میں مقیم ہے، اس لیے ہمیں زرعی اجناس کو مضبوط کرنا ہوگا، اس وقت زراعت میں ہماری برآمدات 3 ارب ڈالرز سے تجاوز کر چکی ہیں اور ہم نے رواں سال کیلئے 7 ارب ڈالرز کا ہدف مقرر کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا پاکستان کو زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کے طریقے اپنانے ہوں گے تاکہ ہماری مصنوعات میں ویلیو ایڈیشن ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ، چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا دوسرا مرحلہ ’بی ٹو بی‘ ہوگا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان ایک عظیم دوست ہیں، ہماری دوستی نہ صرف ہمالیہ سے اونچی ہے بلکہ اب اس نے آسمان کی اونچائی کو بھی چھونا شروع کردیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا اب ہم اس دوستی کو کاروبار میں تبدیل کر سکتے ہیں۔