ایک نیوز: بھارت کے میور بھنج ضلع میں سملی پال ٹائیگر ریزرو سیاہ ٹائیگرز کیلئے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کر رہا ہے۔ سیاہ ٹائیگرز نایاب ہیں کیونکہ جینیاتی تغیر کی وجہ سے ان کی جلد پر سیاہ پٹیاں زیادہ ہوتی ہیں جس کی وجہ سے جِلد پر سیاہ رنگ کا غلبہ ہو جاتا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق انڈین فاریسٹ سروس (IFS) کے افسر رمیش پانڈے نے سملی پال ٹائیگر ریزرو میں کیمرے میں دیکھے گئے کالے ٹائیگر کی ویڈیو شیئر کی۔ انہوں نے لکھا کہ سمیلی پال ٹائیگر ریزرو، اوڈیشہ وہ واحد جگہ ہے جہاں ہمیں جینیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کالے رنگ کے ٹائیگرز نظر آتے ہیں۔
Beautiful camera trap video of a melanistic tiger in Similipal Tiger Reserve, Odisha, the only place where we see blackish tigers because of genetic mutations in the population. pic.twitter.com/KXqvjX8tvs
— Ramesh Pandey (@rameshpandeyifs) August 1, 2023
یہ بھی بتایا گیا کہ سملی پال میں شیروں کی آبادی پچھلے چار سالوں کے مقابلے میں دوگنی ہو گئی ہے۔ اس سے قبل ادارے نے31 جولائی کو رینجر ڈے کے موقع پر کہا تھا کہ ہمارے عملے کی محنت، عزم، لگن اور اعلیٰ قربانیاں نتائج میں نظر آتی ہیں۔ 2018 کی مردم شماری کے مقابلے میں ایسے ٹائیگرز کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے۔
ٹویٹر صارف کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں رمیش پانڈے نے بتایا کہ جینیاتی تغیر (mutation) ایک ایسا عمل ہے جو جانداروں کے ڈی این اے میں ہوتا ہے جس کے نتیجے میں اندرون جسم یا باہر دائمی تبدیلی رونما ہوجاتی ہے۔