ایک نیوز نیوز: تشدد کا شکار بننے والے شہباز گل کے ڈرائیور نے ویڈیو پیغام میں واقعے کی کہانی بتاتے ہوئے کہا ہے کہ میں اور شہباز گل بنی گالا سے واپس جارہے تھے۔ ہم جیسے ہی عمران خان چوک پہنچے تو وہاں پر 15 سے 20 گاڑیاں آگئیں جن کے کالے شیشے تھے اور نمبر پلیٹ بھی نہیں لگی تھی۔
ڈرائیور نے مزید کہا کہ ان نامعلوم افراد نے نہ تو ہمیں کوئی وارنٹ دکھایا ، سب سے پہلے شہباز گل کو گاڑی سے نکالا پھر کلاشنکوف کے بٹ مار کر گاڑی کے شیشے توڑے جیسے اس میں کوئی دہشتگرد بیٹھا ہو۔پھر انہوں نے شہباز گل کو لاتیں گھونسے مارے اور ہتھکڑیاں لگائیں۔ پھر مجھے بھی مارا پیٹا گیا اور کہا گیا کہ شہباز گل کا موبائل دو، اس کا ڈیٹا کدھر ہے ، میں نے انہیں ڈیٹا نہیں دیا۔ پھر وہ شہباز گل کو گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔
— Murad Saeed (@MuradSaeedPTI) August 9, 2022
This is an abduction not an arrest. Can such shameful acts take place in any democracy? Political workers treated as enemies. And all to make us accept a foreign backed government of crooks. pic.twitter.com/3NYS1BCjtf
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 9, 2022