ایک نیوز:بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) مرکنڈے کاٹجوکاپاکستان میں صورتحال پرتبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 20سالہ کیریئر میں ایک باربھی فل کورٹ نہیں بنا۔
I was 20 years a judge, in 3 High Courts & in Indian SC, but never was any full court of all the judges of the court formed. Judges sat on benches constituted by the CJ. Hence this demand by some sections in Pakistan to form a full court is totally unwarranted&unprecedented
— Markandey Katju (@mkatju) April 9, 2023
بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) مرکنڈے کاٹجو کا کہنا ہے کہ میں 20 سال 3 ہائی کورٹس اور ہندوستانی سپریم کورٹ میں جج رہا لیکن کبھی بھی عدالت کے تمام ججوں کی فل کورٹ نہیں بنی۔ چیف جسٹس کی جانب سے بنائے گئے بنچوں پر ججز بیٹھتے رہے۔ لہٰذا پاکستان میں بعض طبقات کی جانب سے فل کورٹ بنانے کا مطالبہ سراسر غیر ضروری اور ایسا ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔"
خیال رہے کہ جسٹس مرکنڈے پاکستان میں جاری حالیہ بحران پر کھل کر رائے کا اظہار کرتے رہتے ہیں اور اب تک پاکستانی سپریم کورٹ میں جاری پنجاب اور خیبر پختونخوا کے انتخابات کے حوالے سے کارروائی پر کئی آرٹیکلز بھی لکھ چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک آرٹیکل میں اس بات پر حیرت کا اظہار کیا تھا کہ پاکستان کے آئین میں لکھا ہوا ہے کہ اسمبلی ٹوٹنے کے بعد 90 روز میں انتخابات ہونے ہیں، تو پھر عدالت اتنی دیر تک حکومت کے ان وکلا کو شنوائی کا کیوں موقع دے رہی ہے جو انتخابات نہیں کرانا چاہتی۔
یہاں یہ بھی واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے تاہم حکومت کی جانب سے اس فیصلے کے خلاف پارلیمان سے قرار داد منظور کی گئی ہے جس میں وزیر اعظم سے کہا گیا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کریں۔ حکومت کا موقف ہے کہ آئینی معاملات پر فل کورٹ تشکیل دی جانی چاہیے۔