ہمیں امپورٹ پر پابندیاں ختم کرنا ہوں گی ، ڈاکٹر شمشاد اختر

ہمیں امپورٹ پر پابندیاں ختم کرنا ہوں گی ، ڈاکٹر شمشاد اختر
کیپشن: ہمیں امپورٹ پر پابندیاں ختم کرنا ہوں گی ، ڈاکٹر شمشاد اختر

ایک نیوز :نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی غیر متوقع نہیں، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا اگلا ریویو نومبر میں ہوگا۔

تفصیلات کےمطابق انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس کے بعد نگراں وفاقی وزراء مرتضیٰ سولنگی اور دیگر کے ہمراہ  پریس کانفرنس کرتے ہوئے شمشاد اختر نے کہا کہ ورلڈ بینک کے قرضوں پر فاسٹ ٹریک لےلیں تو ورلڈ بینک سے وصولی ممکن ہے، توقع ہے 6 ارب ڈالر کا زر مبادلہ ملک میں آئے گا۔

نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ تمام نگراں وزراء ایک ٹیم بن کر کام کر رہے ہیں، بطور ٹیم کام کریں گے، تمام معاشی شعبے مل کر کام کریں گے، کابینہ کی کمیٹیاں فعال ہوگئی ہیں۔ڈاکٹر شمشاد اختر نے مزید کہا کہ ہم سب ملکی معیشت کی ترقی کے لیے مخلصانہ کوشش کر رہے ہیں، ملکی معیشت کی ترقی کے لیے مختلف امور کا جائزہ لے رہے ہیں، معیشت کی بحالی کے لیے اصلاحات ناگزیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں معیشت کو بحال کرنا ہے، ہمیں امپورٹ پر پابندیوں کو ختم کرنا ہوگا، ملک میں اسمگلنگ کے حوالے سے سائز کا اندازہ نہیں، کرنسی اور اشیاء کی اسمگلنگ کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اسمگلنگ سے متعلق اقدامات کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

اس موقع پر موجود  نگراں وزیر توانائی محمد علی  نے کہا کہ بجلی بلوں میں ریلیف دینے کی تجاویز آئی ایم ایف کو بھیجی ہوئی ہیں، امید ہے کہ اس معاملے پر کل یا پھر پیر تک فیصلہ ہو جائے گا۔نگراں وزیر تجارت  گوہر اعجاز نے کہا کہ چینی کے وافر اسٹاک ملک میں موجود ہیں، ملک میں کسی چیز کا بحران نہیں، آئندہ کرشنگ سیزن تک چینی موجود ہے، گزشتہ حکومت نے برآمدات کو کم کیا، برآمدات 78 ارب ڈالر سے 55 ارب ڈالر تک آئیں، آج صنعتوں کی بحالی پر غور کیا گیا، کوشش ہے جو برآمدات میں  5 ارب ڈالر کی کمی آئی اسے بڑھایا جائے۔

گوہر اعجاز نے مزید کہا کہ ہم نے صنعت اور معیشت کو دوبارہ بحال کرنا ہے، صنعتوں کو ترجیح پر بحال کرنا ہوگا تاکہ معاشی پہیہ چلے۔پریس کانفرنس میں موجود نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری کا مقصد ملک میں سرمایہ کاری بڑھانا ہے، نجکاری، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ری اسٹرکچرنگ، گردشی قرض کم کرنا ایجنڈے میں شامل تھا۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ملک میں ڈالر اسمگلنگ، چینی اور پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ پر بات ہوئی، عالمی معاہدوں کو جاری رکھیں گے، جن معاہدوں سے نقصان ہو رہا ہے اس پر بات ہوئی۔نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسمگلنگ کی روک تھام پر کام کیا جا رہا ہے، ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، حکومتی اخراجات کو کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔