انٹربینک،اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت  مزید گر گئی

انٹربینک،اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت  مزید گر گئی

ایک نیوز:کاروباری ہفتے کے آخری روز، زرمبادلہ کے لین دین،بلیک مارکیٹنگ کیخلاف کریک ڈاؤن سے انٹر اور اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت مزید گر گئی۔

سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد شمار کے مطابق انٹربینک میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر 1روپیہ99پیسے سستا ہو کر 304.94سے کم ہو کر 302.95روپے پر بند ہوا،جبکہ اوپن مارکیٹ میں اوپن مارکیٹ کاروبار کے اختتام پر ڈالر 3 روپے سستا  ہو کر 304 روپے پر بند ہوا۔

مارکیٹ رپورٹس کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 2 روپے 99 پیسے گھٹ کر 301 روپے 95 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن وقفے وقفے سے درآمدی و بیرونی ادائیگیوں کی ڈیمانڈ سے ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ کا رجحان پیدا ہوا تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2 روپے کی کمی سے 302 روپے 94 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

اوپن مارکیٹ میں کاروبار کے بیشتر دورانیے میں 2 روپے کی کمی کے ساتھ ٹریڈنگ ہوئی لیکن   کاروبار کے اختتام پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 3 روپے کی کمی سے 304 روپے پر بند ہوئی۔

اس طرح سے گذشتہ تین روز کے دوران ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں مجموعی طور پر 4 روپے 15 پیسے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قیمتوں میں چند روز قبل تک 25 تا 28 روپے کا بڑا فرق اب گھٹ کر اب صرف 1 روپے 06 پیسے رہ گیا جس سے آئی ایم ایف کی 1 اعشاریہ 25 فیصد کی عائد کردہ شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔

ایکس چینج کمپنیوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی قائم کردہ ٹاسک فورس کے اقدامات کی بدولت اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی 100 فیصد بحال ہوگئی ہے جبکہ ایکسپورٹرز بھی اپنی برآمدی آمدنی کی ترسیلات کو مارکیٹ میں فروخت کررہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن کی وجہ سے حوالہ ہنڈی آپریٹرز روپوش ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے سمندرپار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بینکاری چینل سے ترسیلات زر کی آمد بڑھنے کے امکانات ہیں۔مارکیٹ پلئیرز ملک میں نئے انفلوز کی آمد اور اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لی ٹیشن کونسل کے ذریعے اگلے پانچ سال میں 25 سے 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے منتظر ہیں، ایکس چینج کمپنیوں کی جانب سے یومیہ بنیادوں پر ایک کروڑ ڈالر انٹربینک میں سرینڈر کیے جارہے ہیں جو انٹربینک مارکیٹ میں سپلائی بہتر کرنے اور روپے کو تگڑا کرنے میں معاون ثابت ہورہا ہے۔