ایک نیوز: جنگ شروع ہوئے 8واں روز تھا۔ جب بھارتی فضائیہ نے سخت مایوسی کے عالم میں پاکستان کی غیر فوجی تنصیبات پر حملہ کردیا۔ وزیر آباد، چنیوٹ اور سرگودھا کی شہری آبادی کے ساتھ ساتھ سیالکوٹ کے ہسپتال اور ضلعی عدالتیں بھارتی فضائیہ کے نشانے پر تھیں۔
ریڈیو تہران نے اعلان کیا کہ "ایران پاکستانی بھائیوں کے وطن پر بھارتی حملے کی وجہ سے سخت تشویش میں مبتلا ہے اور ان کا ردعمل پاکستان پر بھارتی حملے کی وجہ سے محدود نہیں رہے گا"۔
ترکی نے بھارت کو دھمکی دی کہ اگر بھارت پاکستان پر جاری حملے فوری بند نہیں کرے گا تو ترکی بھارت سے اپنے سفارتی و تجارتی تعلقات ختم کر دیگا۔ برطانیہ نے بھی پاکستان کی حمایت میں بھارت کی فوجی امداد معطل کردی۔
جنگ کا منظر نامہ
پاک فوج نے بروقت مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فوجیوں کو لاہور اور سیالکوٹ کے علاقوں سے مار بھگایا۔ پاک فوج نے 21 بھارتی ٹینک سیالکوٹ کے علاقے میں ناکارہ بنا دیے۔
پاکستانی فوجیوں کی جانب سے بھارتی فوجی ساز وسامان قبضے میں لینے کے علاوہ بڑی تعداد میں پاکستانی عوام اپنی افواج کی حوصلہ افزائی کے لیے گھروں سے نکل آئے۔ بھارتی فوج کو پاک فوج کے ہاتھوں بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑا جبکہ سری نگر اور کارگل کے درمیان 3 میل لمبی سڑک تباہ کردی گئی۔
پاکستان نیوی نے کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12 گھنٹے کے آپریشن کے بعد دوارکا مضبوط بحری اڈہ اور ریڈار سٹیشن راکھ کا ڈھیر بنا دیا۔
پاک فضائیہ نے لدھیانہ کے قریب ہلواڑہ کے مقام پر بھارتی فضائیہ کے اڈوں پر زبردست حملہ کیا اور صرف 36گھنٹوں میں بھارتی فضائیہ کے 70 سے زیادہ طیارے تباہ کردیے۔