نیٹ فلکس  نے ہم جنس پرست مواد نہ ہٹایا تو بین کردینگے، خلیجی ممالک

NETFLIX
کیپشن: NETFLIX
سورس: google

 ایک نیوز نیوز: سعودی عرب اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے دیگر عرب ممالک نے نیٹ فلکس سے  مطالبہ کیا ہے  کہ وہ اپنے پلیٹ فارم سے نشر ہونے والے ''قابل اعتراض مواد'' کو فوری طور پر ہٹا لے۔

 جی سی سی کی طرف سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا  گیا ہے کہ یہ مواد ''اسلام اور معاشرتی اقدار کے اصولوں سے متصادم ہے۔'' ان ممالک نے اس متنازعہ مواد کے نہ ہٹائے جانے کی صورت میں نیٹ فلکس کے خلاف قانونی کارروائی کی بھی دھمکی دی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ نیٹ فلکس اپنے پلیٹ فارم سے ایسا مواد نشر کر رہا ہے، جس سے خلیجی ممالک میں میڈیا مواد سے متعلق کے نافذ اصول و ضوابط کی صریحاً خلاف ورزی ہوتی ہے۔ سعودی عرب کے ایک حکومتی ٹیلیویژن چینل نے انسانی رویے کی ماہر ایک خاتون کا انٹرویو نشر کیا، جنہوں نے نیٹ فلکس کو ''ہم جنس پرستی کا ایک باضابطہ اسپانسر'' قرار دیا۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی اپنے اپنے سرکاری چینلز پر اس حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں واقع تفریحی پروگرام نشر کرنے والے ادارے 'نیٹ فلکس' نے ابھی تک اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت، عمان اور قطر پر مشتمل مشرق وسطیٰ کے چھ ممالک کا ایک سیاسی اور اقتصادی اتحاد ہے۔