ایک نیوز :شہدا کے لواحقین نے فوجی عدالتوں کی بحالی کا مطالبہ کر دیا ۔
تفصیلات کےمطابق اسلام آباد پریس کلب میں شہدا کے لواحقین نے ملٹری کورٹس کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ ملک و قوم کی سلامتی کے ضامن کے طور پر اس ایکٹ کو دوبارہ بحال کرے۔
شہدا کے لواحقین نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سے مطالبہ کیا کہ سیکشن 21 ڈی کے حوالے سے فیصلے پر نظرثانی کریں۔ ملکی سلامتی کو کسی صورت داو پر نہ لگایا جائے ،شہدا کے قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچانا لازمی ہے،دہشت گردوں کی حوصلہ شکنی کی جائے ۔
نوابزادہ جمال رئیسانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے شہدا کے لواحقین کو رنج کا سامنا کرنا پڑ رہا۔ دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ ملٹری کورٹس کی بندش بلوائیوں اور دہشتگردوں کی سہولت کا باعث بن سکتا ہے۔کلبوشن یادیو سمیت ملک دشمنوں کے کیسز ان کورٹس میں چل رہےہیں ۔لواحقین نے پیر کو سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔لواحقین نے پریس کانفرنس کے بعد احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔ شہدا کے حق میں نعرے بازی بھی کی ۔
ایک نیوز نیوز سے خصوصی گفتگو میں لواحقین کا کہنا تھا کہ شہدا کی قربانیوں کی بدولت ہی ملک میں امن و امان قائم ہے ۔شہدا کے خون سے رنگے ہاتھوں کو کیسے معاف کیا جا سکتا ہے ۔
لواحقین کا کہنا تھا کہ بی ایل اے جیسی دہشت گرد تنظیموں کو کیوں کھلی چھوٹ دی جا رہی۔ دہشتگردی کی گلوبل رینکنگ میں جائیں تو پاکستان متاثرین میں سرفہرست ہے۔ ہم اپنے شہدا کے بچوں اور خاندانوں کو کیا جواب دیں گے۔