ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کیس میں مطلوب سابق سینیٹر کو ملک واپس آنے اور سرینڈر کرنے کا موقع دیتے ہوئے حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیب لاہور کو مطلوب ملزم وقار احمد خان نے حفاظتی ضمانت کے لیے ایک بار پھر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس بابر ستار نے سماعت کی۔ عدالت نے واپسی کا ٹکٹ جمع کرانے پر ملزم کو 13 نومبر تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں سرنڈر کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے حکمنامے میں لکھا ہے کہ ایک موقع دے رہے ہیں ملزم 13 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوں۔ عدالت نے سابق سینیٹر وقار کی نیب و دیگر اداروں کو گرفتاری سے روک دیا۔
یاد رہے کہ وقار احمد پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سینیٹر رہ چکے ہیں۔ اس سے قبل وقار احمد نے جولائی میں حفاظتی ضمانت کی درخواست واپس لے لی تھی۔
درخواست میں مؤقف اخیتار کیا گیا ہے کہ وطن واپس آ کر عدالت میں سرنڈر کرنے کو تیار ہوں حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم نے پہلے حفاظتی ضمانت دائر کی پھر واپس لے لی تھی۔ عدالت نے درخواستگزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے پہلے بھی ضمانت کا غلط استعمال کیا اب کیسے ضمانت دیں؟
وکیل نے بتایا کہ وقار احمد اس بار واپس آنا چاہتے ہیں پہلے ہم نے خود ضمانت کی درخواست واپس لی تھی۔ جسٹس بابرستار نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس ملزم کی واپسی کا ٹکٹ ہے؟ وکیل نے بتایا کہ ہمارے پاس ٹکٹ موجود ہے دس نومبر کا ٹکٹ ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ 10 کو تو جمعہ ہے پیر تک کا موقع دیتے ہیں۔ اس عدالت میں پیش ہوجائیں۔
نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے بتایا کہ ملزم وقار احمد خان کے خلاف احتساب عدالت لاہور میں ریفرنس درج ہے، ملزم کا ایک بھائی گرفتار ہوگیا تھا جبکہ ملزم خود دبئی فرار ہوگیا تھا، ملزمان کے خلاف عوام کے ساتھ فراڈ اور دھوکہ دہی کا الزام ہے۔
عدالت نے سابق سینیٹر وقار احمد کو 13 نومبر تک ہائیکورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔