وطن کی خاطر قربانی دینے والے شہدا اور غازیان 

وطن کی خاطر قربانی دینے والے شہدا اور غازیان 
کیپشن: Martyrs and martyrs who sacrificed for the country

ایک نیوز: جن کو ورثے میں آزادی حاصل ہو وہ اکثر اس کی اصل قدروقیمت سے نا واقف ہوتے ہیں۔ جن کے پیارے وطنِ عزیز پر اپنی جان نچھاور کر دیتے ہیں وہی آزادی کی قیمت سے آشنا ہوتے ہیں۔ 

قوم کے بیٹے ملکی سرحدوں پر پہرہ دیتے ہیں۔ تبھی قوم چین کی نیند سوتی ہے۔ ہمارے ملک کی سلامتی شہداء کی قربانیوں کی مرہون منت ہے۔ پوری قوم شہدائے پاکستان کی قربانیوں کی معترف ہے۔ 

شہداء کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے ان کے پیاروں نے اپنے احساسات کا اظہار کیا۔ میجر منیب شہید کی بیوہ نے کہا کہ "میں یہی چاہوں گی کہ آپ واپس آجائیں، آپکے بغیر دنیا بہت ادھوری ہے"۔ نائیک خورشید احمد شہید کی بیٹی نے کہا کہ "یہی خواہش ہے کہ ایک بار ابو گلے لگا لیں"۔ 

سپاہی محمد یوسف شہید کی بیٹی نے کہا کہ "جب میں کسی دکھ یا تکلیف میں ہوتی ہوں تو مجھے محسوس ہوتا ہے میرے والد مجھے سن رہے ہیں"۔ 

غازی نائیک زاہد علی نے کہا کہ "بلوچستان میں دوران آپریشن میری ایڑی ضائع ہوئی"۔ غازی نائیک عون علی نے کہا کہ "فوج میں سپاہی سوچتا ہے ڈرتا نہیں ہے"۔ سپاہی نظام الدین غازی نے کہا کہ "ایک ٹانگ ضائع ہو گئی، ملک کے لئے سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہیں"۔ حوالدار محمد رسول غازی نے کہا کہ "اس ملک کے لئے ہزار دفع جان دینے کو بھی تیار ہیں"۔ ملک کی بقاء کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے عظیم سپوتوں کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔