ایک نیوز: پنجاب سیف سٹیزاتھارٹی نے کیمروں کے ذریعےلاہورمیں ماحولیاتی آلودگی کاباعث بننے والی درجنوں گاڑیوں کوپکڑوادیا۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا کہنا ہے کہ دھواں چھوڑنے والی سموکی وہیکلز اور خطرناک حالت میں چلنے والی لوڈر گاڑیوں کےخلاف مڈنائٹ آپریشن جاری ہے۔ مڈنائٹ آپریشن کے دوران 713 چالان، 313 گاڑیاں بند کروا دی گئیں، شہر کے داخلی و خارجی تمام راستوں پر خصوصی چیکنگ ٹیمیں تعینات کردی گئی ہے۔
ترجمان پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے مطابق خطرناک حد تک سریا لوڈ اور باڈی سے باہر نکالنے والی گاڑیوں کےخلاف مقدمات درج کروانے کاحکم دیا گیا ہے۔ انسانی زندگیوں سے ہزگز کھیلنے نہیں دیا جائے گا، مستنصر فیروز لاہور روڈ پر آنے والی گاڑی مکمل طور پر فٹ اور حفاظتی تدابیر کے ساتھ آئے،مٹی، ریت، بھوسے وغیرہ لیجانے والی گاڑیوں کو مکمل ڈھانپنے کا حکم دیا گیا ہے۔
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے ترجمان نے کہا کہ کوڑے کو آگ لگانے والے افراد اور دیگر گندگی پھیلانے والی گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں۔
سی ٹی او لاہور کا کہنا ہے کہ سموکی وہیکلز اور خطرناک حد تک لوڈر گاڑیوں کےخلاف زیروٹالرنس پالیسی ہوگی، رات کے وقت شہر میں پٹرولنگ ڈیوٹی بھی بڑھا دی گئی، فوگ کے پیش نظر شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر اضافی نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔
ترجمان کا شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسموگ کی آفت سے نجات کے لئے شہری بھی اپنا کردار ادا کریں۔
دوسری جانب سموگ اور ماحولیاتی آلودگی سے بچنے کے لیے اسلام آباد میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کا داخلہ ممنوع کردیا گیا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ دھواں چھوڑنے والی نجی، سرکاری یا مال بردار گاڑی کو اسلام آباد میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، جنوری تک دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کا داخلہ بند رہے گا،اسلام آباد کے اندر ایسی گاڑیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا مزید کہنا ہے کہ یہ اقدام شہر کو ماحولیاتی آلودگی اور سردیوں میں سموگ سے بچاؤ کے لئے اٹھایا گیا۔
خیال رہے کہ پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں فصائی آلودگی اور دھند کے باعث دمے کے کیسز روزانہ اوسطاً 10ہزار تک اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
چند روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے بھی انتظامیہ کو شہر میں دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔