ایک نیوز نیوز: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ چونکہ پاکستان کو اس وقت متعدد چیلنجز درپیش ہیں، اس لئےعالمی برادری آگے بڑھے اور پاکستان سے تعاون کرے۔
امریکی ٹی وی سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے موسمیاتی تبدیلی، پاکستان کو درپیش مسائل اور یوکرین جنگ کے باعث بحران کا تذکرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال پاکستان کو بدترین سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ دنیا بھر میں بدلتی موسمیاتی تبدیلی بڑا چیلنج ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ملکوں میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یو این سیکریٹری جنرل نے سیلاب کے فوری بعد پاکستان کا دورہ کیا، اور سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی اپیل کی تھی۔
یوکرین جنگ کے بحران پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یوکرین بحران نے دنیا بھر کی معیشت پر تباہ کن اثرات ڈالے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین بحران کے اثرات سے پاکستان بھی متاثر ہوا ہے، یوکرین جنگ کے دوران پاکستانی وزیراعظم کے دورے کی غلط تشریح کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ سابق وزیراعظم پر حملہ پوری قوم پر حملہ ہے۔
Live: Foreign Minister of Pakistan @BBhuttoZardari's interview with CNN https://t.co/PnV0KRcZPR
— PPP (@MediaCellPPP) November 7, 2022
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی، مستحکم افغانستان خطے کی سلامتی اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ معاملہ یہ نہیں کہ یوکرین جنگ میں غلطی پر کون تھا، غلطی کیا ہوئی، یوکرین جنگ کے باعث فوڈ سیکیورٹی متاثر ہوئی اس کے باعث تیل کی عالمی قیمتوں کا اثر پاکستان پر بھی پڑا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرین جنگ پر کس کا کیا مؤقف ہے کوئی غیرجانبدار ہے یا کوئی روس کے پہلو سے رائے رکھتا ہے، لیکن سب کی رائے ہے یوکرین تنازع ختم ہو تاکہ انسانیت کو ماحولیات جیسے درپیش خطرات پر توجہ دے سکیں۔