سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے عالمی براداری پاکستان کی مدد کرے: انتونیو گوتریس

سیلاب سے 4410 ملین ایکڑ زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے
کیپشن: سیلاب سے 4410 ملین ایکڑ زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے

ایک نیوز نیوز: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلیے عالمی برادری کی ذمے داری ہے کہ وہ پاکستان کی بھرپور مدد کرے ۔ 

رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے مصر میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کے متعلق کوپ27 سربراہی کانفرنس کے موقع پرعالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں کی۔ جس میں دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عالمی رہنمائوں کی جانب سے وزیراعظم کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں مسلسل موجودگی کو غیرمعمولی جذبہ قرار دیا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے شہباز شریف سے ملاقات کے بعد پاکستان پویلین میں مشترکہ پریس کانفرنس  کی جس میں شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سیلاب سے متاثرہ پاکستان کی عالمی امداد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان اور 33 ملین  افراد اس سے  متاثر ہوئے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلیے عالمی برادری کی ذمے داری ہے کہ وہ پاکستان کی مدد کرے۔عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کو قرضوں میں چھوٹ دیں۔

یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس  نے مزید کہاکہ سیلاب سے پاکستان میں فصلوں، لوگوں کے روزگار اور نظام زندگی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔  پاکستانی عوام کا سب کچھ تباہ ہو گیا ہے۔  پاکستان اس وقت عالمی برادری کی بھرپور مدد کا مستحق ہے۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا  موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث   پاکستان میں جو تباہی ہوئی ہے وہ پاکستان تک محدود نہیں رہے گی۔   سیلاب کی وجہ سے  ہمارے سماجی  اور اقتصادی نظام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔  دنیا کی طرف سے تباہی اور نقصانات کا ازالہ واحد امید ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کا بوجھ برابری کی بنیاد پر نہیں بلکہ منصفانہ تقسیم پر ہونا چاہئے ہے۔  موسمیاتی تبدیلیوں سےاگر ابھی  نہیں نمٹا گیا تو 2050 تک 216 ملین افراد موسمیاتی تبدیلیوں سے بے گھر ہوجائیں گے۔ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے جبکہ معیشت کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔  سیلاب سے 4410 ملین ایکڑ زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے اور تقریباً 40 لاکھ بچوں کو صحت کی سہولیات تک رسائی نہیں حاصل ہے۔  ہم تعاون کرنے پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن  اور دیگر اداروں کے مشکور ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان سیلاب سے زیادہ متاثر ہوا ہے سیلاب متاثرین کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے امداد کے منتظر ہیں۔    سیلاب متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض بھی پھیل رہے ہیں۔

سیکرٹری جنرل یو این انتونیو گوتریس نے کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان کی مدد کرے۔ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان امداد کا منتظر ہے۔ پاکستان کو مشکل سے نکالنے کیلئے سب کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔  عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کو قرضوں میں چھوٹ دیں۔