وکلا سے پولیس کا رویہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے،شہزادشوکت

 وکلا سے پولیس کا رویہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے،شہزادشوکت
کیپشن: The attitude of the police to the lawyers falls under the category of terrorism, Shahzad Shaukat

ایک نیوز:صدرسپریم کورٹ بارشہزادشوکت نےکہاہےکہ وکلا سے پولیس کا رویہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے۔
تفصیلات کےمطابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن شہزاد شوکت کامیڈیا سے گفتگو کرتےہوئےکہناتھاکہ لاہور کے وکلاء کے مطالبات سابق اور موجودہ چیف جسٹس جان بوجھ کر ناکام بنا رہے ہیں ،موجودہ چیف جسٹس کا ایجنڈا سمجھنے سے قاصر ہوں وکلاء کےساتھ اپنایا گیا رویہ خود دہشتگردی ہے۔

شہزادشوکت کامزیدکہناتھاکہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ میں چھپ کر بیٹھے ہوئے ہیں،چیف جسٹس ہائی کورٹ سن لیں اب ان سے مذاکرات نہیں ہونگے دیکھتے ہیں کتنے عرصہ وہ ہائی کورٹ کی دیواروں کے پیچھے چھپ کر بیٹھتے ہیں، پنجاب حکومت چیف جسٹس کی بلیک میلنگ میں آ کر تشدد کر رہی ہے ،پندرہ منٹ میں پولیس واپس نہ گئی تو ہم جانیں اور پنجاب کی جعلی حکومت جانیں۔
صدرسپریم کورٹ بارکاکہناتھاکہ پنجاب حکومت جس طرح اقتدار میں آئی سب جانتے ہیں، چیف جسٹس صاحب ماڈل ٹاؤن کچہری کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا،    لاہور ہائیکورٹ کے باہر وکلا سے پولیس کا رویہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے۔