ایک نیوز (فیک چیکر) گیس میٹر کا ماہانہ کرایہ 40 روپے سے بڑھا کر 500 روپے کرنے کا ٹویٹ گمراہ کن قرار ، گھریلو صارفین کے لیے گیس میٹر کے ماہانہ کرائے میں 12 گنا اضافہ کیا۔
27 اپریل کو ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ حکومت نے قدرتی گیس کے میٹر کا کرایہ خفیہ طور پر 40 روپے سے بڑھا کر 500 روپے کر دیا ہے۔ وہ غریب شخص جس کا ماہانہ بل 300 یا 400 روپےآتا تھا،اب اسے میٹر کا کرایہ گیس کی قیمت سے زیادہ ادا کرنا پڑے گا۔
نیوز آرٹیکل کےشائع ہونے تک اس ٹوئٹ کونہ صرف 111100سے زائد مرتبہ دیکھاگیا بلکہ2966مرتبہ لائک اور 2295مرتبہ ری ٹویٹ بھی کیا گیا۔
ایک اور ٹوئٹر صارف نے گیس کے دو الگ الگ ماہانہ بلوں کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں ایسا ہی دعویٰ کیا۔
پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبے کو کنٹرول کرنے والے حکومتی ادارےاوگرا یعنی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے تمام صارفین کے لیے نہیں بلکہ صرف ایک مخصوص طبقے کے صارفین کے لیے گیس کے میٹروں کے ماہانہ کرایوں میں اضافہ کیا ہے۔
اوگرا کے ترجمان عمران غزنوی نےبتایا کہ”وفاقی حکومت نے جنوری سے لاگو ہونے والی اپنی سیل پرائس ایڈوائس میں ان صارفین پر 460 روپے کا فکسڈ چارج لگایا ہے جن کی اوسط کھپتhm³ 0.9(کیوبک ہیکٹو میٹر) سے زیادہ ہے۔“وہ گھرانے، جو 0.9 کیوبک ہیکٹو میٹرز سے کم گیس استعمال کرتے ہیں ان پر کوئی ”اضافی بوجھ“ نہیں آئے گا۔
اوگرا کی آفیشل ویب سائٹ پر 15 فروری کو جاری ہونے والا ایک نوٹیفکیشن بھی ملا جس میں یکم جنوری سے لاگو ہونے والے صارفین کی مختلف کیٹیگریز کے لیے سیل قیمت اور کم از کم چارجز درج ہیں۔
” پروٹیکٹیڈصارفین“جن میں گھریلو صارفین شامل ہیں، جن کی گزشتہ 4 مہینوں (نومبر تا فروری) کی اوسط کھپت 0.9 کیوبک ہیکٹو میٹرز سے کم یا اس کے برابر ہے، گیس کے میٹر کا صرف 50 روپے ماہانہ کرایہ ادا کرے گا۔
0.9 کیوبک ہیکٹو میٹرز سے زیادہ کی گیس کھپت والا ”نان پروٹیکٹیڈصارف“ اپنے گیس میٹر پر ماہانہ 500 روپے بطور فکسڈ چارج ادا کرے گا۔