ایک نیوز:توہین پارلیمنٹ بل کل(بروز منگل)ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا جس میں مختلف سزائیں تجویز کی گئیں ہیں۔
بل کے مطابق پارلیمنٹ کی توہین پر کسی بھی حکومتی یا ریاستی عہدیدار کو طلب کیا جا سکے گا۔ مجوزہ بل چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط اور استحقاق رانا قاسم نون نے تیار کیا ہے۔ کل پرائیویٹ ممبر کے طور پر بل ایوان میں پیش کریں گے۔
مجوزہ بل میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کے لئے توہین پارلیمنٹ کا قانون تجویز کیا گیا ہے 24 رکنی پارلیمانی کنٹمپٹ کمیٹی توہین پارلیمنٹ کیسز کی تحقیقات کرے گی، تجویز کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومت کے 50، 50 فیصد اراکین کو شامل کیا جائے گا، تجویز کمیٹی شکایات کی رپورٹ پر اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ کو سزا تجویز کرے گی، تجویز اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ متعلقہ فرد پر سزا کے تعین کا اعلان کرسکیں گے، تجویز توہین پارلیمنٹ کا مسودہ پنجاب، خیبر پختونخوا، سندھ میں رائج قوانین کی روشنی تیار کیا گیا ہے توہین پارلیمنٹ بل میں قید اور جرمانے کی سزائیں تجویز کی گئی ہیں چھ ماہ قید اور بھاری جرمانے کی سزائیں بل میں تجویز دی گئی ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ توہین پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے ججز پر بھی لگ سکتا ہے، آرٹیکل 68 میں لکھا ہے کہ جج کو طلب کیا جا سکتا ہے، اس حوالے سے آرٹیکل 68 پڑھ لیں۔ توہین پارلیمنٹ کا قانون تمام اداروں میں بیٹھی ہوئی شخصیات پر بھی لاگو ہوگا۔