ایک نیوز: پنجاب اسمبلی کی بحالی کی درخواست ایک لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ مسترد کر نے پر فواد چوہدری کا رد عمل بھی سامنے آگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ یہ عدالت کو بالکل درست فیصلہ ہے۔ اسمبلی کی بحالی کی بات آئین کا تمسخر آڑانے کے مترادف ہے،نئے انتخابات واحد آئینی راستہ ہے۔ان صوبوں میں ہونیوالے تمام اخراجات اور انتظامی احکام غیر آئینی ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومتیں غیر آئینی ہیں۔جب بھی موقع ملا پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی موجودہ غیر آئینی کابینہ کے وزراء اعلی اور ممبران کابینہ پر آرٹیکل 6کا مقدمہ قائم کریں گے۔یہ ریکوری ان وزیروں کے ذاتی اکاؤنٹس سے ہو گی۔
واضح رہے کہ لاہورہائیکورٹ میں پنجاب اسمبلی کی بحالی کیلئے شہری شرافت علی نے درخواست دائر کی تھی جس پر جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔شرافت علی کے وکیل عادل چٹھہ نےدلائل دیتے ہوئے مؤقف پیش کیا تھا کہ سابق وزیر اعلی پرویز الہی نے غیر قانونی طور پر پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیجی تھی، پرویز الہی کوعوامی نمائندگی کےخاتمےکاکوئی اختیار نہیں تھا۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ کس طرح کی درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی اور درخواستگزار پر ایک لاکھ جرمانہ عائد کردیا۔ جسٹس شاہد کریم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جرمانہ معافی کی درخواست کی توجرمانہ 1 لاکھ سے بڑھا کر 2 لاکھ کر دونگا۔