جس ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں وہ کیسے چلے گا؟عمر ایوب

 جس ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں وہ کیسے چلے گا؟عمر ایوب
کیپشن: How will it work in a country where there is no rule of law? Umar Ayub

ایک نیوز:تحریک انصاف کےرہنماعمرایوب خان نےکہاہےکہ جس ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں وہ کیسےچلےگا۔
تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی اجلاس میں عمرایوب خان کاپوائنٹ آف آرڈرپراظہارخیال کرتےہوئےکہناتھاکہ مخصوص نشستوں پرحلف لیناتوہین عدالت ہے،جنہوں نےآج حلف اٹھایاغیرآئینی ہے،پشاورہائیکورٹ نےسٹےدیاہواہے،آج کی حلف برداری کی کوئی حیثیت نہیں ہے،فارم 47والوں کوجتوانےکی شدیدمذمت کرتےہیں، مجھے ایوان میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف نامزد کیا، اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے عدالتی احکامات ماننے سے انکار کیا۔
 عمر ایوب خان کامزیدکہناتھاکہ ہمیں ہمارے قائد سے ملنے نہیں دیا گیا،کیا جیل سپرنٹنڈنٹ آئین اور قانون کے تابع آتا ہے؟ہمیں بانی پی ٹی آئی سے نہیں ملنے دیا گیا،آج لیا گیا حلف غیر آئینی ہے،اسے ختم کیا جائے۔
پی ٹی آئی رہنماعمرایوب خان کاکہناتھاکہ جب تک ہمارے180 ارکان اسمبلی میں نہیں آتے ایوان نامکمل ہے،ہماری خواتین کی مخصوص نشستیں بھی ہمیں دی جائیں، جس ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں وہ کیسے چلے گا؟گزارش ہو گی کہ خواتین کے عالمی دن پر خواتین کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔
واضح رہےکہ قومی اسمبلی میں عمرایوب کی تقریرکےدوران سنی اتحادکونسل کے اراکین نے ہلڑبازی بھی کی۔