ایک نیوز: حکومتی وزیر نے عمران خان سے پرانی چیزیں بھول کر آگے بڑھنے کی خواہش کا اظہار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست گفت شنید اور منطق سے قائل کرنے کا نام ہے۔ کوئی سیاسی جماعت الیکشن سے نہیں بھاگتی ہار جیت سیاست کا حصہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کی ہے۔ اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اپنے ماضی پر نظر ڈالنی چاہیے۔ انہوں نے ہمیشہ لاڈلے کے طور پر سیاست میں کامیابیاں حاصل کیں۔ سیاہ داغ اور دھبے ان کے دامن پر نمایاں ہیں۔ قانون سب کو ایک نظر سے دیکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی رٹ مضبوط ہونی چاہیے۔ عمران خان کیلئے تو اتوار کو بھی عدالت کھلی ہے۔ عمران خان خلوص نیت سے بات کرنے کو تیار ہیں تو ہم پرانی چیزیں بھول کر آگے بڑھیں گے۔ میں ذاتی طور پر ملک کو مظبوط کرنے کیلئے وزیر اعظم اور قیادت سے بات کرنے کو تیار ہوں۔ معاشی اور سیکیورٹی صورتحال بہتر ہو تو چار پانچ ماہ بعد الیکشن کرانے کو تیار ہیں۔ عمران خان پہلے سیکھے عدالت کا تقدس یہی ہے کی وہ پیش ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی عدالتی تاریخ میں فرق دیکھا گیا۔ کچھ فیصلوں کی وجہ سے عدلیہ پر تنقید ہوئی۔ عمران خان کا اپنے کیسز میں رویہ قابل تحسین نہیں رہا۔ عمران خان کو جمہوری طریقے سے ہٹایا گیا۔ ماضی میں کچھ سربراہوں کی وجہ سے اداروں پر تنقید ہوئی۔ کچھ سوالوں کے جواب ادارے اپنی صفوں میں تلاش کریں۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی نوٹس پر آپ اپنی مرضی سے جاتے ہیں اور تمسخر اڑاتے ہیں۔ عمران خان کے دور میں عدلیہ دباؤ کا شکار رہی۔ عمران خان نے اپنے دور میں اپوزیشن پر مظالم ڈھائے۔ پی ٹی آئی حکومت نے اپوزیشن کو دیوار سے لگایا۔ ایک مفروضے پر قومی اسمبلی تحلیل کردی گئی۔ عمران خان کے اتحادیوں نے ان سے علیحدگی اختیار کی۔ خان صاحب نے عدالتی فیصلہ ماننے سے انکار کیا۔
انہوں نے بتایا کہ نواز شریف بیمار بیگم کو لندن چھوڑ کر عدالت پیش ہوتے رہے۔ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر نواز شریف اور ان کی بیٹی سلاخوں کےپیچھے تھے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایک انجینئرڈ طریقے سے ہٹایا گیا۔ گزشتہ 3 ماہ سے عدالت عمران خان کو نوٹس بھیج رہی ہے۔ عمران خان ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھے ہیں۔