ایک نیوز: اینٹی کرپشن اوکاڑہ نےبشریٰ بی بی اور ان کے بھائی احمد مجتبیٰ وٹو کے خلاف تھانہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ میں غبن کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقدمہ 2 جون کو درج کیا گیا ہے، مقدمے میں بشریٰ بی بی اور ان کے بھائی سمیت پانچ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ ماڈل ویلج موضع کوئیکی بہاول کے ترقیاتی کاموں میں 2 کروڑ 49 لاکھ روپے سے زائد کا غبن ہوا ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی اور ان کے بھائی نے ماڈل ویلج کے لیے ٹف ٹائلز، نالی اور سٹریٹ لائٹس کا ٹھیکہ من پسند ٹھیکیدار کو دلوایا۔ ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ احمد مجتبیٰ وٹو نے چند فٹ میٹیریل نالی سولنگ پر جبکہ باقی میٹیریل اپنے ذاتی ڈیرے پر لگوایا اس کے علاوہ کوئیکی بہاول گاؤں کے لیے منظور ہونے والی سٹریٹ لائٹس ملزم احمد مجتبیٰ نے اپنے ڈیرے پر لگوائیں۔
مقدمے میں کہاگیا ہے کہ کوئیکی بہاول گاؤں کے لیے 20 عدد سٹریٹ لائٹس منظور ہوئی تھیں۔ ہر سٹریٹ لائٹ کی مارکیٹ قیمت 60 سے 65 ہزار روپے ہے جو ملزم نے اپنے ڈیرے پر لگوائی۔
مقدمے میں احمد مجتبیٰ وٹو پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے پہلے سے تعمیر شدہ تین کلومیٹر چورستہ میاں خاں حویلی سڑک اپنے گاؤں تک منظور کروائی۔انہوں نے تحصیل کونسل کے عملے سے سازباز کر کے ٹھیکہ من پسند ٹھیکیدار ریاض احمد اور محمد افضل کو دلوایا۔مقدمے کے مطابق پہلے سے بنی ہوئی سڑک کے لیے کروڑوں روپے نکلوا کر ناقص میٹریل کا ایک کوٹ کر کے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔
اینٹی کرپشن سرکل اوکاڑہ نے مقدمے میں مزید ملزمان کو نامزد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ احمد مجتبیٰ نے ٹھیکیدار محمد ریاض، ڈی ڈی او چوہدری شبیر احمد، سب انجینیئر علی رضا کے ساتھ ملی بھگت کی۔اس ملی بھگت کے نتیجے میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی ایما پر تخمینہ لاگت سے زائد رقم کی ادائیگی کروائی گئی۔محکمہ اینٹی کرپشن نے سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی اور ان کے بھائی احمد مجتبیٰ سمیت پانچ ملزمان کے خلاف 2 جون 2023 کو مقدمہ درج کیا تھا۔