جناح ہاؤس حملہ کیس، پی ٹی آئی خواتین کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا حکم

جناح ہاؤس حملہ کیس، پی ٹی آئی خواتین کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا حکم

ایک نیوز:  جناح ہاؤس حملہ کیس میں عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی  ہے۔

رپورٹ کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں خدیجہ شاہ اور  عالیہ حمزہ ملک سمیت پی ٹی آئی خواتین کو پیش کیا گیا۔ کیس کی سماعت انسدادہشت گردی عدالت کہ جج عبہر گل خان نے کی۔عدالت نے   خدیجہ شاہ اور دیگر خواتین کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ ہر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا ۔ پولیس کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔

شرپسند خواتین ملزمہ خدیجہ شاہ ، مریم مزاری ، عالیہ حمزہ ملک ، صبوحی انعام ، طیبہ راجہ ، صنم جاوید ، ہما سعید ، ممتاز بی بی ، خلت عزیز ، ارم اکمل ،عائشہ مسعود ،ماہا مسعود ، خدیجہ ندیم سمیت 13 خواتین شامل ہیں۔

فاصل جج نےاستفسار کیا کہ صنم جاوید ٫ طیبہ راجہ اور خدیجہ شاہ کون ہیں آپ سے ڈنڈے برآمد ہوئے ہیں۔سرکاری وکیل نے کہا کہ خدیجہ شاہ ،صنم جاوید سے جسمانی ریمانڈ کے دوران ڈنڈا برآمد کروا لیا ہے ۔خواتین نے بیان دیا کہ ہم سے ڈنڈے برآمد نہیں ہوئے،ہمارے پاس ڈنڈے نہیں تھے۔ پولیس  نے کہا کہ دیگر خواتین سے بھی ڈنڈے برآمد کروانے ہیں جسمانی ریمانڈ ڈیا جائے۔ جس پر عدالت نے خواتین کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد  کرتے ہوئے خواتین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

صنم جاوید سمیت دیگر  خواتین نے پیٹرول بم کا استعمال کیا ۔خواتین سے پیڑول بم برآمد کروانا مقصود ہے ۔سرکاری وکیل نےاستدعا کی کہ عدالت گرفتار خواتین کا جسمانی ریمانڈ فراہم کرنے کا حکم دے ۔ جج نےوکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے پہلے جسمانی ریمانڈ میں پیٹرول بم کا نہیں لکھا تھا آج آپ لکھ لے آئے ۔

قبل ازیں پولیس نے یاسمین راشد، خدیجہ شاہ اور صنم جاوید سمیت 17 پی ٹی آئی خواتین کو عدالت پہنچایا۔  عدالت میں تفتیشی رپورٹ پیش کی گئی۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث 13خواتین کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہوچکا ہے۔ پولیس نے تفتیش اور فوٹو گرا میٹک ٹیسٹ کیلئے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا۔ 

واضح  رہے کہ 9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں پُرتشدد مظاہرے کیے گئے تھے۔ شرپسند افراد نے لاہور میں جناح ہاؤس میں بھی توڑ پھوڑ کی تھی اور وہاں آگ لگا دی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے حملے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا اور ان کے خلاف کیس لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں زیر سماعت ہے۔