ایک نیوز: غیر منتخب افراد کو مئیر ، چیئرمین منتخب کروانے کے قانون کے خلاف جماعت اسلامی کی فوری سماعت کی درخواست منظور کرلی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق غیر منتخب افراد کو مئیر ، چیئرمین منتخب کروانے کے قانون کے خلاف جماعت اسلامی کی فوری سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل کو 13جون کیلئے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس دیے کہ آپ کا کیس فوری سماعت کی نوعیت کا ہے، سمجھ میں آتا ہے۔ بیرسٹر تیمور علی مرزا نے کہا کہ اسی قانون کے تحت منتخب چئیرمین اور مئیر کے امیدواروں نے حلف لیا۔
یاد رہے کہ جماعت اسلامی نے مئیر کے انتخاب سے قبل بلدیاتی قانون میں ترمیم کو چیلنج کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہےکہ بلدیاتی الیکشن کے ابتدائی بلدیاتی ایکٹ 2013 کے تحت مکمل ہوئے۔ ترمیمی ایکٹ کے تحت غیر منتخب افراد کو چئیرمین اور مئیر بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔بلدیاتی قانون کے روح کے مطابق مئیر منتخب نمائندوں میں سے ہونا چاہئے۔آئین کے آرٹیکل 90 سے 93 اور 129 سے 131 وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اسٹرکچر کو واضح کرتا ہے۔غیر منتخب افراد کو مئیر / چئیرمین کو منتخب کروانا آئین اور بلدیاتی قوانین کی روح کے منافی ہوگا۔ درخواست میں عدالت سےاستدعا کی گئی کہ حالیہ ترمیم کے تحت جاری کردہ 24 مئی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے۔