محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب کے ذرائع کے مطابق چھٹی سے نویں جماعت کے طلباء کو کتابوں کی چھپائی میں تاخیر کے باعث آئندہ تعلیمی سال کی نصابی کتب تاحال نہیں دی جاسکی ہیں۔نصابی کتب رواں سال اگست تک دستیاب نہیں ہوسکتی ہیں۔
اسکولوں کے اساتذہ نے متنبہ کیا ہے کہ متاثرہ طلباء، جن کی تعداد صوبہ بھر میں تقریباً 30 لاکھ بتائی جاتی ہے، موسم گرما کی چھٹیوں میں ہوم ورک کرنے سے قاصر ہوں گے اور تعلیمی سال کے دوران کتابوں کے ساتھ کم دستیاب وقت کی وجہ سے ان کی پڑھائی متاثر ہوسکتی ہے۔
صوبائی دارالحکومت میں پرائمری اسکولوں کے تقریباً 600,000 طلباء کو بھی نئے تعلیمی سال کی نصابی کتب نہیں مل سکی ہیں جس سے اساتذہ اور والدین میں تشویش پائی جاتی ہے۔
صوبے میں گزشتہ کئی ہفتوں سے محکمہ اسکول ایجوکیشن کا کوئی وزیر نہیں ہے اور متعلقہ حکام کو تاخیر کی وضاحت دینے کے لیے بھی نہیں کہا گیا ہے۔
کچھ دیگر تعلیمی مسائل کے علاوہ سب سے سنگین مسئلہ یہ ہے کہ کسی بھی ضلع کے مڈل اور ہائی اسکولوں میں نصابی کتابیں تقسیم نہیں کی گئیں۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ وہ کتابیں نہ ہونے کی وجہ سے طلباء کو چھٹیوں کا ہوم ورک نہیں دے سکے۔