رپورٹ کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے پراسیکیوشن سے سوال کیا کہ آگ ڈولی نے لگائی؟ کیا اس کے معقول شواہد موجود ہیں بتایا جائے کہ کتنے درخت آتشزدگی سے متاثر ہوئے اور ان کی مالیت کتنی تھی ۔
سماعت کے آخر میں جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ٹک ٹاکر کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔
کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماڈل ڈولی کا کہنا تھا کہ انصاف ہوا ہے، میں نے ایسا کچھ بھی نہیں کیا اور نہ ایسا سوچ سکتی ہوں۔ میں ہری پور میں تھی جبکہ واقعہ کوہسار کا ہے ۔
خیال رہے 17 مئی کو جنگل میں مبینہ طور پر آگ لگا کر فوٹو شوٹ کروانے والی ماڈل اور ٹک ٹاکر ڈولی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔