ایک نیوز: صدرمملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ آبی تحفظ، پانی کا ضیاع کم کرنے اور پانی کی دستیابی بڑھانے کیلئے پاکستان کے آبپاشی کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیرِ صدارت گرین پاکستان منصوبے سے متعلق اجلاس ہوا ،اجلاس میں صدر مملکت کو گرین پاکستان منصوبے کیلئے چھ اسٹریٹجک نہروں کی تعمیر بارے بریفنگ دی گئی ۔
گرین پاکستان منصوبے کیلئے چھ اسٹریٹجک نہروں کی تعمیر کی جائے گی ، اسٹریٹجک نہروں میں چشمہ رائٹ بینک ، کچھی ، رینی ، گریٹر تھل ، چولستان اور تھر کینال شامل ہیں، نہروں سے ملکی قابل کاشت رقبہ ، لائیو سٹاک اور ماہی گیری کی صلاحیت بڑھانے میں مدد ملے گی ، پانی کی دستیابی اور بہاؤ کے حوالے سے درست ڈیٹا شیئرنگ کیلئے 27 ٹیلی میٹری پوائنٹس قائم کیے جائیں گے۔
صدر مملکت کی جانب سے کچھی کینال منصوبے کو 1.5 سال میں مکمل کرنے پر زور دیا گیا ۔ نہروں کے پاس کے بنجر علاقوں میں ڈرپ آبپاشی فروغ دینے کی ضرورت اور انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کی اصلاح اور بہتر بنانے پر بھی زور دیا گیا ۔
اس موقع پر صدر مملکت کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت منصوبے کی ترجیحی بنیادوں پر بروقت تکمیل یقینی بنانے کیلئے فنڈز فراہم کرے گی، کچھی کینال سے بلوچستان کی 713،000 ایکڑ اراضی سیراب ہوگی ۔
صدر مملکت نے گرین پاکستان منصوبے کیلئے اسٹریٹجک نہروں پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اجلاس میں وزیر ِداخلہ سید محسن رضا نقوی اور اعلیٰ عسکری حکام نے شرکت کی