ایک نیوز: استحکام پاکستان پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کا فوکس نوجوان نسل کی بہتری پر ہے۔ منشور میں ایک جامع حکمت عملی دیں گے۔
استحکام پاکستان پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد میں پہلی باضابطہ پریس کانفرنس کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کے بھائی کی رحلت ہوئی ہے ہم سب ان کے لئے افسردہ ہیں۔ استحکام پاکستان پارٹی کے حوالے سے بہت سی چیزیں گردش کررہی ہیں۔ پارٹی رجسٹریشن اپنے آخری مراحل میں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آئندہ ہفتے باضابطہ الیکشن کمیشن میں رجسٹریشن کے لیے جائیں گے۔ پارٹی منشور بھی آئندہ ہفتے سامنے لایا جائے گا۔ اس وقت سب سے اہم چیلنج ملک میں معاشی و سیاسی عدم استحکام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 65 فیصد نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔ ہمارے منشور میں نوجوان طبقے کے لیے اقدامات شامل ہیں۔ ہم نوجوانوں کو ان کے حقوق کے ساتھ ساتھ ان کے فرائض سے بھی روشناس کروائیں گے۔ آئی پی پی متحدہ پاکستان کو آگے لے کر جانا چاہتی ہے۔ نوجوانوں کے لیے معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ڈیجیٹل پاکستان کے لیے نوجوانوں کو سہولیات فراہم کریں گے۔ ہمارا مستقبل ہمارا نوجوان ہے ہیومن ریسورس پر انویسٹمنٹ کریں گے۔ ملک میں آج بھی صحت کا نظام بہتر نہیں ہے۔ ہیلتھ کیئر سیکٹر کے لیے ایک روڈ میپ لے کر آرہے ہیں۔ ہیلتھ کیئر سیکٹر کے اندر بھی یکسانیت لیکر آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دیہات کے اندر رہنے والے شہریوں کو بھی یکساں سہولیات فراہم کریں گے۔ ہم محض دعوے نہیں بلکہ سچ کرکے دکھائیں گے۔ نوجوانوں کے ساتھ جڑا ایک اور چیلنج روزگار کا ہے۔ 52 فیصد خواتین یوتھ ہیں جن کو قومی ترقی میں آگے لانے کی ضرورت ہے۔ اس لیے ایک ایسا نعرہ اور روڑ میپ دیں گے کہ ان مسائل کا حل نکلے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اب سے پہلے 150 سے زائد پارٹیز نے صرف اپنے منشور میں دلفریب نعرے جوڑے۔ لیکن ان کی جماعت الیکشن کمیشن میں خوابوں کی تعبیر کی ترکیب بھی جمع کروائے گی۔ نوجوانوں کے ذہنوں میں بارود بھر دیا گیا۔ تقسیم زدہ پاکستان کی قیمت پوری قوم ادا کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جان بوجھ کر یہ افواہ پھیلائی جارہی ہے کہ ہم کسی جماعت سے الحاق کریں گے۔ آئی پی پی ایک نومولود جماعت ہے۔ جس کا جنم پاکستان کے سیاسی و معاشی حالات کے باعث ہوا۔ آنے والے دنوں میں یہ جماعت سیاسی مخالفین کا مقابلہ کرتی نظر آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ملک کی قومی سلامتی کی ضامن ہوتی ہے۔ الزام تراشی کر کے اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں گھسیٹنا غلط ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کا کردار ملک میں جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کو کسی جماعت کے ساتھ جوڑنا ان کی توہین ہے۔