"کہاں سے چھوڑوں فسانہ کہاں تمام کروں"دلیپ کمار کی یاد میں سائرہ بانو کاجذباتی پیغام

ایک نیوز: بھارتی فلم انڈسٹری کے لیجنڈری اداکار دلیپ کمار کی گزشتہ روز دوسری برسی منائی گئی۔
رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں جہاں انٹرنیٹ پر صارفین کی جانب سے دلیپ کمار کو خراج تحسین پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے وہیں اُن کی بیوہ سائرہ بانو نے بھیانسٹاگرام پر جذباتی پوسٹ شیئر کی ہے۔ سائرہ بانو نے انسٹاگرام پر پہلی ہی پوسٹ میں اپنے شوہر کو زبردست جذباتی خراج تحسین پیش کیا ہے۔
 سائرہ بانو نے اپنی طویل پوسٹ کا آغاز شعر و شاعری سے کیا:
سکون دل کے لیے کچھ تو اہتمام کروں،
ذرا نظر جو ملے پھر اُنھیں سلام کروں،
مجھے تو ہوش نہیں آپ مشورا دیجے،
کہاں سے چھوڑوں فسانہ کہاں تمام کروں،‘

سائرہ بانو نے مزید لکھا کہ ’میں یہ 7جولائی کو لکھ رہی ہوں۔ میں اپنے کوہ نور، دلیپ کمار صاحب کے بارے میں پیغامات بھیجنے پر دنیا بھر سے خیر خواہوں اور قریبی دوستوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ آج کا دن 7 جولائی ہے، صبح 7 بجے، جب وقت رُک گیا اور میرا پیارا گہری نیند میں چلا گیا۔‘
انہوں نے اپنے شوہر کے لیے ایک اور شعر لکھا کہ ’اُٹھ اپنی جُنبشِ مژگاں سے تازہ کر دے حیات، کہ رکا رکا قدم اے کائنات ہے ساقی۔‘سائرہ بانو نے انسٹاگرام پر دلیپ کمار کی زندگی، یادیں اور اُن کی باتیں شیئر کرنے کا بھی اعلان کیا۔

View this post on Instagram

A post shared by Saira Banu Khan (@sairabanu)


سائرہ بانو کہتی ہیں کہ ’میں اس حقیقت کو تسلیم نہیں کر پا رہی کہ دلیپ صاحب کو گزرے دو برس ہوگئے ہیں، وہ میرے ساتھ نہیں ہیں۔ ایسے محسوس ہوتا ہے کہ یہ کل کی بات ہے کہ میں ان کے سر میں ہاتھ پھیر رہی تھی اور انہیں کھانے کھلا رہی تھی اور اُن کے ساتھ بہترین گانے گا رہی تھی۔ میں انہیں زندگی کے ہر لمحے میں یاد کرتی ہوں۔ جب سے دلیپ صاحب کا انتقال ہوا ہے، میرے لیے زندگی مشکل ہو گئی ہے کیونکہ ہم نے بطور میاں بیوی 56 سال ایک ساتھ گزارے تھے۔
 واضح رہے دلیپ کمار کا اصلی نام یوسف خان تھا،وہ پاکستان کے شہر پشاور میں پیدا ہوئے تھے۔ اُن کے کیریئر کی پہلی فلم ’جوار بھاٹا‘ تھی جو کہ 1944 کو ریلیز ہوئی تھی۔ وہ آخری مرتبہ بڑے پردے پر 1998 میں فلم ’قلعہ‘ میں نظر آئے تھے۔انہوں نے اپنے پانچ دہائیوں پر محیط کیریئر میں مغل اعظم، دیوداس، نیا دور اور رام اور شیام جیسی سپر ہٹ فلموں میں کام کیا۔