ایک نیوز: محکمہ لائیوسٹاک پنجاب نے مرغی کے گوشت کے بحران کی ساری ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق محکمہ لائیو سٹاک پنجاب کی جانب سےسویابین کے کینٹینرز روکنے کو بحران کاسبب قرار دیا گیاہے۔ محکمہ لائیو سٹاک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیڈ کے بحران کی وجہ سے مرغی کے گوشت کا بحران پیدا ہوا ہے۔ سویابین کی عدم فراہمی کی وجہ سے پولٹری فیڈ کی پیداوار 5.808 ملین ٹن سے کم ہوکر3.775 ملین ٹن رہ گئی ۔ سویابین کے ممکنہ بحران کے بارے وفاقی حکومت کو برقت آگاہ کیا تھا۔
محکمہ لائیو سٹاک پنجاب نے سنگین صورت حال بارے 23 فروری کو وفاقی وزارت غذائی تحفظ کو خط لکھا۔ 2022اکتوبر سے 678.33 ہزار ٹن سویابین درآمد کیا گیا ہے جبکہ ضرورت 1.8 ملین ٹن ہے۔وفاقی حکومت کو ماضی میں سویابین کے کنیٹرز کا مسئلہ فوری حل کرنے کے لئے زور دیا گیا۔فیڈ کی عدم دستیابی کی وجہ سے فارمر ز نے شیڈ میں مزید چوزروں کی افزائش روک دی۔ فیڈ بحران کی وجہ سے فارمرز نے مرغی کے انڈے اوپن مارکیٹ میں فروخت کر نا شروع کردیے۔
لائیو سٹاک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیڈ نہ ہونے کی وجہ سے پولٹری کی بڑی کمپنیوں نے اپنے کاروبار بند کردئیے۔فیڈ نہ ملنے سے مرغی کے گوشت کی پیداوار میں کمی ہوئی ہے۔ مرغی کی پیداوار میں کمی سے طلب اور رسد کا توازن بگڑ گیا ہے۔طلب اور رسد بگڑنے سے مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ سویابین نہ ہونے سے فیڈ کی دستیابی میں 35 فیصد کمی ہوئی ہے۔