ایک نیوز:کپاس کی قیمتوں میں غیرمعمولی کمی کے باعث کاٹن جنرز نے پنجاب ،سندھ اور بلوچستان میں کپاس کی خریداری بند کردی ۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کاکہناہےکہ ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی کی خریداری محدود کرنے سے مارکیٹ کریش کر گئی۔
انہوں نے بتایا کہ روئی کی قیمتیں دوہزار فی من کے بعد19 ہزاراور پھر17 ہزار روپے تک گرگئیں ، اس طرح کپاس کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی کا رجحان سامنے آیا، جس سے کپاس کی قیمت 9ہزار سے 7ہزار روپے تک گرگئی،اس کے بعد کاٹن جنرز نے ملک بھر میں کپاس کی خریداری کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم نے کہا کہ ٹکسٹائل ملز والے خریداری نہیں کر رہے جس کی وجہ سے کپا س کی خریداری کرنا ممکن نہیں رہا ،جو میکنزم سی سی کی میٹنگ میں طے ہوا تھا کہ کپاس کی قیمت 8ہزار5سو روپے سے کم ہونے کی صورت میں حکومت ٹریڈ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے روئی کی خریداری کو یقینی بنائے گی اس پر عمل کیا جائے ۔
احسان الحق نے کہا کہ دوسرا بڑا مسئلہ کاٹن سیڈز پر سیلز ٹیکس کا ہے وفاقی حکومت سے اپیل کی تھی کہ 18 فیصد سیلز ٹیکس واپس لیا جائے تاکہ کپاس کی قیمت میں بہتری آ سکے گی۔