ایک نیوز:فیس بک کا استعمال کرنے والے کسی چیز سے واقف ہو یا نہ ہو مگر لائیک بٹن کے بغیر گزارا ممکن نہیں۔
تفصیلات کےمطابق ہاتھ کے اوپر اٹھے انگوٹھے والا لائیک بٹن مختلف سروسز کی جانب سے بھی استعمال کیا جاتا ہے مگر کیا اس کا استعمال قانونی معاہدوں کا پابند بھی بنا سکتا ہے؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر کینیڈا میں ایک عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ تھمبز اپ ایموجی دستخط کی طرح قانونی حیثیت رکھتا ہے اور اس کا استعمال لوگوں کو قانونی معاہدوں پر عملدرآمد کا پابند بنا دیتا ہے۔
کینیڈا کے صوبے ساسکچیوان کی ایک عدالت میں ایک مقدمے کی سماعت ہوئی تھی جس میں اناج خریدنے والے ایک شخص کینٹ مائیکل بروف نے مارچ 2021 میں کچھ کمپنیوں کو سَن نامی جنس خریدنے کیلئے ٹیکسٹ میسج بھیجا تھا۔
میسج بھیجنے کے بعد کینٹ مائیکل کو ایک کمپنی کے عہدیدار باب ایچر اور اس کے بیٹے کرس ایچر کی جانب سے کال موصول ہوئی۔
اس کے بعد کینٹ مائیکل نے ایک دستاویز تیار کی جس میں 86 ٹن سَن خریدنے کی پیشکش کا ذکر تھا اور اس پر اپنے دستخط کرکے تصویر کھینچی اور اسے کرس ایچر کو میسج میں بھیج کر معاہدے کی تصدیق کرنے کا کہا۔
کرس ایچر کی جانب سے تھمبز اپ ایموجی کے ذریعے جواب دیا گیا جس کو کینٹ مائیکل نے معاہدہ تسلیم کرنے کا اشارہ سمجھا۔
مگر کمپنی کی جانب سے سَن کو مقررہ تاریخ تک نہیں بھیجا گیا کیونکہ اس کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوگیا تھا اور اس کا کہنا تھا کہ خریدار کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں کہ اس کی جانب سے معاہدے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت نے قرار دیا کہ اگرچہ تھمبز اپ ایموجی کسی معاہدے پر دستخط کا روایتی طریقہ نہیں مگر اس طرح کے حالات میں اس کا استعمال دستخط ہی سمجھا جا سکتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ اس ایموجی کے استعمال کے باعث معاہدے پر عملدرآمد ضروری تھا مگر کمپنی نے خلاف ورزی کی جس پر اسے 61 ہزار ڈالرز سے زائد جرمانہ سود کے ساتھ ادا کرنا ہوگا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال عام ہو چکا ہے اور کینیڈین معاشرے کی نئی حقیقت بن چکا ہے، تو عدالتیں ایموجیز کے استعمال سے پیدا ہونے والے نئے چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔