عیدالاضحیٰ کے موقع پر جہاں عوام کو اپنی پسند کا جانور لینے میں دشواری ہوتی ہے وہیں لاکھوں روپے جیب میں لے کر گھومنا بھی خطرے سے خالی نہیں ہوتا۔
ان تمام مشکلات سے چھٹکارے کے لئے راولپنڈی کے بھاٹا چوک کی مویشی منڈی نے پاکستان بھر کی منڈیوں کے لئے مثال قائم کردی ہے، کیوں کہ اس مویشی منڈی میں سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے جہاں مویشی خریدنے والوں کی بڑی مشکل حل ہوئی ہے وہیں بیوپاریوں کو بھی بڑی سہولت مل گئی۔
راولپنڈی کی اس منڈی میں انتظامیہ نے نجی بینک کی چلتی پھرتی برانچ کھلوا دی جس میں اے ٹی ایم سمیت ہر سہولت موجود ہے۔
بھاٹا چوک کی مویشی منڈی میں کھڑی بس نے کئی لوگوں کی بے بسی ختم کردی ہے، کیوں کہ اس بس میں ناصرف اے ٹی ایم کی سہولت موجود ہے، بلکہ بیوپاری اپنی رقم با آسانی کھاتوں میں منتقل کرسکتے ہیں۔
بس میں موجود اے ٹی ایم سمیت ہر سہولت نے گاہکوں اور بیوپاریوں کے دل جیت لیے ہیں، کیوں کہ جانوروں کے خریدار خالی جیب منڈی آتے ہیں اور بیوپاری بھی خالی ہاتھ گھر جاتے ہیں، اور رقوم کی منتقلی بس میں ہی ہوجاتی ہے، اس لئے چوری، ڈکیتی و رہزنی کے خطرات دور ہوگئے ہیں۔
منڈی میں موجود گاہکوں کا کہنا ہے کہ قربانی کا جانور خریدنے والے سودا ہو جانے پر اے ٹی ایم سے نقدی نکلوا کر ادائیگی کرتے ہیں، اور بیوپاری اپنی کمائی رقم با آسانی کھاتوں میں منتقل کردیتے ہیں، جب کہ اس بس میں کاغذی کارروائی میں بھی باآسانی مدد ملتی ہے، جس کی وجہ سے خریداروں اور بیوپاریوں کو چوری ڈکیتی رہزنی کے خطرات سے نجات بھی مل گئی ہے۔
گاہکوں کا کہنا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد سے آنے والے گاہک تو جانور خریدنے کے لئے پیسے ساتھ لاتے ہیں، لیکن دور دراز سے آنے والوں کے لیے یہ بہترین سہولیت ہے، اور یہ سہولت تو ملک کی ہر منڈی میں ہونی چاہیئے۔
ایک تاجر نے کہا کہ کیش لے کر گھومنا بہت مشکل ہوجاتا ہے، اے ٹی ایم کی سہولت بہت مفید ہے۔
منڈی انتظامیہ کا کہنا ہے زیادہ تر بیوپاری دور سے آتے ہیں ان کے ساتھ نوسر بازی ہوجاتی ہے، جیب کٹ جاتی ہے، اب لوگ رقم آن لائن منتقل کرا رہے ہیں، جدت اور سہولت کئی جرائم اور خدشات کیخلاف ڈھال بن چکی ہے۔