رپورٹ کے مطابق پی پی 140 شیخوپورہ سے پی ٹی آئی ، ن لیگ، تحریک لبیک اور جماعت اسلامی نے ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں جبکہ سات آزاد امیدوار بھی ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور یوں گیارہ کل امیدوار میدان میں ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار خرم شہزاد ورک کی پوزیشن مضبوط ہے اور انہیں شہر کے بڑے سیاسی دھڑوں کی حمایت حاصل ہے۔ تاجر برادری اور اقلیتی برادری نے بھی انہیں حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
یادرہے شیخوپورہ میں تین برادریوں ، ورک ، ارائیں اور رحمانی برادریوں کا زور ہے اور انہی کےاثر ورسوخ کی بنا پر سیاسی خانوادے اور جماعتیں اپنے امیدواروں کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کرتی ہیں۔ ورک برادری کا متفقہ امیداور تحریک انصاف کے خرم شہزاد ورک ہیں جبکہ ارائیں برادری دو حصوں میں بٹ چکی ہے کیونکہ ن لیگ کے امیدوار میاں خالد محمود بھی ارائیں ہیں اور تحریک لبیک پاکستان کے حاجی جاوید اقبال بھی ارائیں ہیں ۔دوسری طرف رحمانی برادری کی اکثریت نے بھی اپنا وزن تحریک انصاف کے خرم شہزاد ورک کے پلڑے میں ڈال دیا ہے جبکہ رحمانی برادری کے کچھ ووٹرز تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ ہیں۔
ن لیگ کے نامزد امیدوار میاں خالد محمود کی انتخابی مہم بظاہر جاندار نظر نہیں آرہی حالانکہ دو وفاقی وزرا میاں جاوید لطیف اور رانا تنویر ان کی مہم میں سردھڑ کی بازی لگائے ہوئے ہیں۔ تحریک لبیک کے امیدوار حاجی جاوید اقبال کے اپنے ووٹرز کا حلقہ ہے اور وہ کافی مضبوط سمجھا جارہا ہے ۔ ان کی الیکشن کمپین اچھی اور مضبوط قرار دی جارہی ہے۔ جماعت اسلامی کے امیدوار توصیف احمد کی پوزیشن کمزور ہے ۔ پانچ آزاد امیدواروں نے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار خرم شہزاد ورک کی حمایت کا اعلان کردیا ہے ۔ حلقے کے ووٹرز میں خاصا جوش وخروش پایا جارہا ہے جگہ جگہ انتخابی نشان اور امیدواروں کی تصاویر والی فلیکسز لگی ہیں ۔ ضمنی الیکشن کی تاریخ قریب آتے ہی مرکزی قیادت بھی متحرک ہوچکی ہے عمران خان شیخوپورہ میں جلسے سے خطاب کرچکے ہیں جبکہ مریم نواز آج شیخوپورہ آئیں گی۔ تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی امیر حافظ سعد رضوی 15 جولائی کو شیخوپورہ آئیں گے۔